میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات آفس میں خفیہ آپریشن کاانکشاف، صوبائی وزیر لاعلم نکلے

محکمہ ماحولیات آفس میں خفیہ آپریشن کاانکشاف، صوبائی وزیر لاعلم نکلے

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۴ فروری ۲۰۲۲

شیئر کریں

محکمہ ماحولیات سندھ کے دفتر میں خفیہ آپریشن، آڈٹ کے خدشے کے باعث سینکڑوں غیر قانونی فائلز نامعلوم مقام پر منتقل کردی گئیں، صوبائی وزیر اور سیکریٹری کے لاعلم ہونے انکشاف ہوا ہے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی (سیپا) کے دفتر سے انوائرمنٹل امپیکٹ اسسمنٹ (ای آئی اے) کی سینکڑوں فائلز رواں ہفتے نامعلوم مقام پر منتقل کردی گئی ہیں ، یہ مشکوک یا جعلی فائلز سیپا کے مرکزی ریکارڈ کا حصہ نہیں یا مرکزی ریکارڈ میں ان فائلز کا اندراج نہیں تھا، ای آئی اے کے مشکوک فائلز کے ذریعے سیپا میں متوازی نظام قائم ہے ، فائلز کی منتقلی کی تمام کارروائی سیپا کے اعلیٰ ترین افسر اور اس کے تین قریبی افسران کی ہدایت پر کی گئی ، فائلز کی منتقلی کیلئے سیپا کے ایک افسر کی گاڑی میں فائلز منتقل کی گئیں اور اس ک لئے 3 نجی مزدور بھی لائے گئے، فائلز کی منتقلی کے وقت ایک اسسٹنٹ (1) ،نائب قاصد (ع، ب ) اور جونیئر کلرک سے ترقی حاصل کرکے افسر بننے والے ( س، ق) موجود تھے ۔ محکمہ ماحولیات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیپا کے متوازی نظام کی فائلز کی منتقلی شام کے وقت کی گئی اور اکثر عملہ واپس جا چکا تھا، جو ملازمین دفتر میں موجود تھے ان کو کمروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی گئی، یہ گاڑی (س، ق) کے استعمال میں ہوتی ہے ، فائلز منتقل کرنے والا سیپا کا عملہ ڈپٹی ڈائریکٹر(ع، ص) کے ماتحت تعینات ہے، افسر کے مطابق وفاقی وزارت ماحولیات و موسمیاتی تبدیلی کے افسران کارکردگی آڈٹ کیلئے محکمہ ماحولیات سندھ اور سیپا کے دفتر کا دورہ کریں گے، وفاقی حکومت کے افسران کے دورے کے خدشے کے باعث مشکوک یا متوازی نظام کی فائلز منتقل کی گئی ہیں، فائلز کی منتقلی کے حوالے سے وزیر ماحولیات محمد اسماعیل راہو اور سیکریٹری محمد حسن اقبال مکمل طور پر لاعلم ہیں، اور ان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں