میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب نامنظور، لاہور میں احتجاج

نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب نامنظور، لاہور میں احتجاج

ویب ڈیسک
منگل, ۲۴ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

محسن نقوی کی بطوروزیراعلی پنجاب تقرری کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے لاہورمیں شدید احتجاج کیاگیاادھر پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے سندھ اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آج سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین نے محسن نقوی کی بطور نگراں وزیراعلیٰ پنجاب تعیناتی کیخلاف مذمتی قرارداد جمع کرائی ہے، اس موقع پر اراکین اسمبلی ڈاکٹر سنجے، راجا اظہر، ڈاکٹر سیما،سعید آفریدی، شہزاد قریشی، شبیر قریشی، شاہنواز جدون،ریاض حیدر،عدیل احمد،جمال صدیقی،علی عزیزجی جی،عباس جعفری،ملک شہزاد اعوان،اور رمضان گھانچی موجود تھے، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا پاکستان کے نظام کو غیر مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں،عمران خان نے ہمیشہ کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے ہوتے انتخابات میں شفافیت کا نظام بہتری لانا ممکن نہیں، محسن نقوی آصف زرداری کے قریبی ہیں، آصف زرداری انہیں ہمیشہ اپنا بچہ کہتے آئے، کیا نگراں سیٹ اپ پر ان کے بچوں کو لانا تھا؟ اس سے بہتر تھا زرداری خود نگراں وزیراعلی بن جاتے، سپریم کورٹ کے کیس 17/2016 میں محسن نقوی کیخلاف تھا، جس کیس میں محسن نقوی نے پلی بارگین لی، محسن نقوی کی پنجاب میں بطور نگراں وزیر اعلیٰ عدالت اور چیف جسٹس کی توہین ہے،یہ توہین ملک کے آئین اور ملکی نظام کی توہین ہے،اس توہین کو کرنے والے کو چیف جسٹس سے گزارش ہے تھوڑا ٹھیک کریں،تعیناتی سے لگتا ہے جیسے الیکشن کمیشن اس ملکی نظام کو چیلنج کررہا ہے،محسن نقوی نے اپنے چینل کا عمران خان کیخلاف استعمال کیا، بحیثیت وزیراعظم پاکستان عمران خان کی محسن نقوی اپنے چینل پر تقریر چلانا گوارا نہیں کیا کرتے تھے،ایک شخص جس کے دل و دماغ میں عمران خان کے لیے اتنی نفرت ہو وہ کیسے نیوٹرل ہوسکتا ہے،ہر فرد واقف ہے محسن نقوی آصف زرداری کا فرنٹ مین ہے،محسن نقوی پیپلز پارٹی کا ترجمان ہے، پی ٹی آئی نے نگراں سیٹ اپ کیلئے جو نام دیے وہ لوگ نوازشریف کے دور حکومت میں مختلف عہدوں پر کام کررہے تھے،ہم نے اپنے کسی رشتیدار کا نام نہیں دیا،محسن نقوی کی تعیناتی کو سندھ سے پی ٹی آئی کے 26ارکان بھی مسترد کرتے ہیں،اس وقت پاکستان کے عوام کی امیدیں صرف چیف جسٹس آف پاکستان سے وابستہ ہیں، پاکستان میں اس وقت جو فیصلے ہورہے ہیں اس سے ملک کو نقصان ہورہا ہے ملکی معیشت خطرے میں پڑ گئی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں