حیدرآباد، ادارہ ترقیات مالی و انتظامی بحران کا شکار
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ حکومت کے ادارہ ترقیات پر تجربے، ادارہ معاشی و انتظامی طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا، 4 سو کے لگ بھگ ملازم ایک ماہ کی تنخواہ سے محروم، ادارہ واجبات وصولی میں ناکام، ادارے کا کنٹرول سیکریٹری نے سنبھال لیا، سندھ حکومت 8 ماہ گذرنے کے باوجود مستقل ڈائریکٹر جنرل مقرر نہ کر سکی، ادارہ ایڈہاک پر ڈپٹی کمشنر کے حوالے، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے حیدرآباد شہر کے اہم ادارے ادارہ ترقیات پر تجربے کے باعث ادارہ معاشی و انتظامی طور پر تباہی کے کنارے پر پہنچ گیا، ملنے والی معلومات کے مطابق ادارہ ترقیات پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ، شعبہ ہائوسنگ سمیت ڈی جی آفس مقرر گریڈ 1 سے 20 کے 4 سو لگ بھگ ملازمین ایک ماہ کی تنخواہ سے محروم ہیں، ادارہ ترقیات ملازمین کو دسمبر کی تنخواہ نہ دے سکا ہے، ادارہ ترقیات کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تنخواہوں کے بحران نے جنم لے لیا ہے جبکہ گزشتہ ماہ بھی دو اقساط میں تنخواہ دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق مستقل ڈائریکٹر جنرل نہ ہونے اور سرمست ہائوسنگ سمیت دیگر مد میں واجبات کی وصولی میں ناکامی کے باعث ادارہ معاشی طور پر تباہی کے کنارے پر پہنچ گیا ہے، سندھ حکومت نے 8 ماہ قبل ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کی اضافی چارج ڈپٹی کمشنر حیدرآباد کے حوالے کیا تھا اور 8 ماہ سے ادارہ ایڈ ہاک پر چل رہا ہے، ڈائریکٹر جنرل کی عدم دلچسپی کے باعث ادارہ انتظامی بحران کا شکار ہوگیا ہے، ذرائع کے مطابق ادارے کا تمام کنٹرول سیکریٹری کے عہدے پر براجمان عبدالمنان شیخ کی چین نے سنبھال لیا ہے، عبدالمنان شیخ پر غیرقانونی ترقی سمیت کرپشن کی سنگین الزامات ہیں اور نیب ریفرنس میں جیل بھی جا چکے ہیں، عبدالمنان شیخ کو کچھ عرصہ قبل ڈائریکٹر جنرل نے سیکریٹری ادارہ ترقیات مقرر کیا تھا جبکہ عبدالمنان شیخ پر ڈائریکٹر اسٹیٹ کا عہدہ بھی موجود ہے۔