ملیر کے غیر قانونی بچت بازاروں میں غیر معیاری اشیاء مہنگے داموں ٖفروخت
شیئر کریں
( رپورٹ / حافظ محمد قیصر ) کمشنر کراچی اشیاء خرد ونوش کو مہنگے دام فروخت کرنے والی مافیا کے خلاف ناکام ہوگئے ، ڈپٹی کمشنر ملیر کی زیرنگرانی ضلع ملیر میں لگائے جانے والے غیر قانونی بچت بازاروں میں ناقص اور غیر معیاری اشیاء مہنگے داموں فروخت کیے جانے کا سلسلہ تاحال برقرار ہے ۔ ضلع ملیر میں کیے جانے والے سروے میں پتا لگا ہے کہ ضلع ملیر انتظامیہ کی سرپرستی میں سینکڑوں غیر قانونی بچت بازارلگائے جاتے ہیں ، ڈپٹی کمشنر نے کھیل کے میدانوں اور تفریحی مقامات کو بچت بازار مافیا کے سپرد کررکھا ہے ، صرف تھانہ شاہ لطیف ٹاون کی حدود میں 26 سے زائد غیرقانونی بچت بازار لگائے جاتے ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلا ناغہ لگائے جانے والے غیر قانونی بچت بازاروں سے لاکھوں روپے رشوت جمع کی جاتی ہے ، شاہ لطیف ٹاؤن میں بچت بازاروں سے متاثرہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بچوں کے لیے کوئی میدان خالی نہیں ہے ، نام نہاد بچت بازاروں کی وجہ سے کھیلوں کی سرگرمیاں ختم ہوچکی ہیں ،یہی وجہ ہے کہ ملیر کے نوجوان غیرقانونی سرگرمیوں اور منشیات جیسی لعنت میں مبتلاء ہورہے ہیں جبکہ بچت بازاروں میں ناقص اور غیرمعیاری اشیائے مہنگے داموں فروخت کی جاتی ہیں ، جسے پرائس کنٹرول مجسٹریٹ نے دانستہ نظر انداز کررکھا ہے لیکن ملیر پولیس بچت بازاروں سے باقاعدہ رشوت وصول کرتی ہے ۔