اسمبلیاں ہر صورت تحلیل ہونگیں، فواد چودھری
شیئر کریں
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں اور سپیکر صدر مملکت کو معزول کرنے کیلئے لکھ رہے ہیں ، گورنر پنجاب نے 58ٹو بی کو زندہ کرنے کی کوشش کی اور عدالت نے اسے مسترد کر دیا ، ہم نے عدالت میں حلف نامہ دیا ہے کہ اگلی سماعت تک ہم اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے ، ایک ہفتہ لگ جائے ڈیڑھ ہفتے لگ جائے جو مرضی ہوجائے اسمبلیوں نے بہر حال تحلیل ہونا ہے ۔ زمان پارک کے باہر حماد اظہر ، مسرت جمشید چیمہ اور فرخ حبیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عدالت کی جانب سے گورنر کا نوٹیفکیشن معطل کر کے وزیر اعلیٰ اور کابینہ کو بحال کر دیا گیا ہے ۔یہ فیصلہ حد تک بالکل صحیح ہے ، عدالت نے جو کہا ہے کہ حلف دیں کہ اگلی تاریخ تک آپ اسمبلیا ں تحلیل نہیں کریں گے وہ تکنیکی ایشو ہے ، حالانکہ اس کی کوئی وجہ بنتی نہیں تھی ۔ انہوںنے کہا کہ گورنر سپیکر کو لکھ کر کہہ رہا ہے کہ وزیر اعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں ، سپیکر نے گورنر کو کہا کہ جب اجلاس چل رہا ہے آپ اجلاس نہیں بلا سکتے ۔ منظور وٹو کیس کا بھی حوالہ دیا گیا کہ آپ کم از کم دس روز کا وقفہ دیں ۔ سپیکر نے اجلاس نہیں بلایا تووزیراعلیٰ کیسے اعتماد کا ووٹ لیتا ۔رات ساڑھے بارہ ایک بارہ بجے تک چیف سیکرٹری واضح تھے کہ ڈی نوٹیفائی کا نوٹیفکیشن نہیں ہو سکتا ،چیف سیکرٹری نے اس پر گورنر کو لکھا کہ اس پر قانونی رائے درکار ہے ، رولز آف بزنس میں ہے کہ یہ آپ وزارت قانون یا ایڈووکیٹ جنرل آفس سے لیتے ہیں لیکن گورنر نے اپنے وکلاء سے قانونی رائے بنوائی اور چیف سیکرٹری کو بھجوائی اور چیف سیکرٹری بے چار ،یہاں تفصیلات کیسے رک سکتی ہیں ، یہ کہا جارہا ہے کہ چیف سیکرٹری کو ان آفس میں بند کر دیا گیا، صوبے کا سب سے بڑا بیورو کریٹ ہے ، شاید چیف سیکرٹری بتائیں گے کیسے ہوا کس نے انہیں مجبور کیا یہ نوٹیفکیشن جاری کریں کہ پرویز الٰہی وزیراعلیٰ نہیںرہے ۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان کی بڑی بد قسمتی ہے کہ یہاں آئین کہیں پیچھے رہ گیا ہے ، جنگل کا قانون ہے ۔ جہاں تک گورنر کا تعلق ہے تو وہ مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں ، ان کے خلاف پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور ہوئی ہے ، سپیکر صدر مملکت کو مس کنڈکٹ کی کارروائی کے لئے لکھ رہے ہیں،تحریک استحقاق لے آئے ہیں، پورا ہائوس استحقاق کمیٹی میں جائے گا کہ گورنر اور چیف سیکرٹری کو طلب کرکے کیا جائے کہ انہوںنے غیر آئینی اقدام کرنے کی جرات کیسے کی ،وزیراعلیٰ کو بنانا اور ہٹانا صرف منتخب نمائندوںکا کام ہے ،58ٹو بی کو زندہ نہیں کیا جا سکتا جس طرح گورنر نے زندہ کیا ، 58ٹو بی طرز کے غیر آئینی استعمال کوعدالت نے مسترد کیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم نے حلف دیا ہے کہ اگلی تاریخ تک جو بھی ہو گی ہم اسمبلی برخاست نہیں کریں گے ،عدالت کہہ رہی ہے اگر ہم آپ سے حلف کے بغیر یہ کر دیں گے تو آپ ایک گھنٹے بعد اسمبلی تحلیل کر دیں جو تکنیکی گرائونڈ ہے ، تحریک انصاف اس سے اتفاق نہیں کرتی ، یہ ایک تاریخ کے لئے ہو سکتا ہے کہ لیکن بہر حال اسمبلیاں تحلیل ہونی ہیں ،آپ ہفتہ لے لیں ڈیڑھ ہفتہ لے لیں اس سے آگے معاملہ نہیں جانا ۔انھوں نے اسلام آباد میں خودکش دھماکے پر ردعمل میں کہا ہے کہ دہشت گردی کاعفریت اسلام آباد تک آ پہنچا ہے اور نیروبانسری بجا رہا ہے۔