ٹرانسپورٹ مافیا کی شہریوں سے کروڑوں روپے بھتہ وصولی
شیئر کریں
کراچی شہر میں ٹرانسپورٹ مافیا شہریوں سے زائد کرایے کی صورت میں روزانہ کروڑوں روپے بھتہ وصول کرنے لگی۔شہر قائد میں روزانہ لاکھوں افراد دفاتر ،درسگاہوں ،روزمرہ کے امور یا دیگر ضروری کاموں سے ایک مقام سے دوسرے مقام تک پبلک ٹرانسپورٹ میں سفر کرتے ہیں،مسافربسوں کی حالت انتہائی دگرگوں ہے ،سیکڑوں منی بسیں اور کوچز ناقابل استعمال ہوچکی ہیں۔ٹریفک پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے کرپٹ افسران ایسی بسوں کو رقم لیکر فٹنس سرٹیفکیٹ بھی جاری کردیتے ہیں ،کئی بسیں تو سال ہاسال بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ کے ہیٹریفک پولیس کے افسران کی ”مہربانی ” سے سڑک پرکاروبار کررہی ہوتی ہیں ،ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔دیدہ دلیری یہ کہ اب منی بس مالکان نے سرکاری رٹ چیلنج کرتے ہوئے اپنے کرایے لاگو کردیے ہیں ،بغیر کسی سرکاری فہرست کے کرایے لیے جارہے ہیں ،شہریوں سے زائد کرایے کی صورت میں روزانہ کروڑوں روپے کی بھتہ وصولی کی جاتی ہے ۔ٹریفک پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے بھاری لینے والے مراعات افسران انتہائی خاموشی کے ساتھ مسافروں کے ساتھ ظلم ہوتا دیکھتے رہتے ہیں،وزیر ٹرانسپورٹ کی مجرمانہ خاموشی اور عدم کارروائی کے باعث بس مالکان اپنی مرضی کا روٹ بھی بنالیتے ہیں،شارٹ کٹ لینے کے چکر میں بسوں کو کسی دوسرے روٹ سے گزار نے میں بھی عار محسوس نہیں کرتے نہ اسے خلاف قانون سمجھتے ہیں۔مسافروں کو اپنے اسٹاپ کہیں دورہی اتار دیا جاتا ہے یا منی بس ڈارئیور آدھے روٹ تک بس کو لے جاکر ،نئے سرے سے کرایے وصول کرکے باقی سفر طے کرتے ہیں ،مسافروں سے قریب ترین سفر کا کرایہ بھی 20 ،25 روپے اور کچھ دور کا سفر 30 روپے اور زیادہ دور کا سفر 40 سے 50 روپے لیکر کرایا جاتا ہے ۔