میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بابے سیاست چھوڑیں، مسجد میں بیٹھیں، بلاول بھٹو

بابے سیاست چھوڑیں، مسجد میں بیٹھیں، بلاول بھٹو

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۳ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت میں اتحادیوں کی توجہ ذاتی دشمنیوں پر تھی اس لیے کامیاب نہیں ہوسکے ۔ انھوں نے کہا کہ پرانے سیاستدانوں پر اعتراض نہیں ۔۔ اعتراض ستر سال پرانے طرز سیاست پر ہے ۔ پرانے سیاستدانوں نے ستر سال پرانی سیاست سے ملک کو نقصان پہنچایا ۔ بزرگوں کا احترام سکھایا گیا ۔ عوام پرانے سیاستدانوں سے جان چھڑائیں ۔پرانے سیاستدانوں گھر ،مسجد یا مدرسے میں بیٹھیں اور دعا کریں ۔چترال میں جلسے سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ ن لیگ کی کوئی بھی حکومت اشرافیہ کی حکومت ہوتی ہے ۔ شرکا ء سے انھوں نے آصفہ بھٹو سے چترال میں نانی کی نشست پر الیکشن لڑنے کی بات کرنے کا وعدہ کیا، انھوں نے کہا کہ پرانے سیاستدان دعوے کر رہے ہیں کہ اٹھارہویں ترمیم ختم کریں گے ، میں حکومت بناؤں گا اور اٹھارہویں ترمیم پر عملدرآمد کروں گا۔پرانے سیاستدان اور کتنا کام کر سکتے ہیں؟ پرانے سیاستدانوں کے فیصلے آج کی سوچ کے ہوتے ہیں، پرانے سیاستدان کل کا نہیں سوچتے ۔انہوں نے کہا کہ فروری کو الیکشن ہونے جا رہے ہیں، جب بھی پی پی کی حکومت بنی تو پسماندہ علاقوں کی حکومت بنی، پی ٹی آئی کی حکومت بنی تو وہ ٹک ٹاک کی حکومت بنی، ن لیگ کی حکومت بنتی ہے تو وہ اشرافیہ کی حکومت ہوتی ہے ، پی پی حکومت غریبوں کی حکومت ہوتی ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کا مطالبہ ہے کہ ہماری پرانے سیاستدانوں سے جان چھڑوائی جائے ، میں اپنے بزرگوں کا احترام کرتا ہوں، ہم پی ٹی آئی کی طرح نہیں کہ گالی دینا شروع کر دیں، یہ مطالبہ میرا نہیں ملک کے نوجوانوں کا مطالبہ ہے ، میں پرانے سیاستدانوں سے مطالبہ کرتا آ رہا ہوں کہ وہ سیاست چھوڑ دیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں بہت مسائل ہیں، غربت، مہنگائی اور بیروزگاری تاریخی سطح پر ہے اور ان مسائل کا حل پاکستان پیپلز پارٹی کے منشور میں موجود ہے ، ہم نے ہر دور میں مہنگائی، غربت اور بیروزگاری کا مقابلہ کیا ہے ۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اتحادی ملک کو مسائل سے نکالنے کے بجائے ذاتی دشمنی پر توجہ دے رہے تھے ، ہم نے ملک کو معاشی، سیاسی اور خارجی سطح پر بحران سے نکالنا تھا، ہم نے پی ڈی ایم حکومت کا 18 ماہ ساتھ دیا، ان کا ارادہ یہ ہے کہ حکومت کے بعد اپنا حساب لیں، ان کا ارادہ ہے حکومت کے بعد انتقامی کارروائی کریں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں