میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ڈی ایم کا حکومتی قانون سازی چیلنج کرنے کا فیصلہ

پی ڈی ایم کا حکومتی قانون سازی چیلنج کرنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۳ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) نے لانگ مارچ سے قبل شٹر ڈاؤن، پہیہ جام کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہو گئیں جبکہ تحریک میں تیزی لانے پراتفاق کر لیا گیا، لانگ مارچ کے حوالے سے مارچ 2022ء کی بھی تجویز زیر غور ہے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی سٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں حکومت مخالف اتحاد کی جماعتوں کے ممبران نے شرکت کی۔ یہ اجلاس 4 گھنٹے تک جاری رہا۔ پی ڈی ایم کی تحریک اور احتجاج تیز کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور تمام جماعتوں کے نمائندوں نے ایجنڈا پر رائے دی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پی ڈی ایم حافظ حمد اللہ نے کہا کہ لانگ مارچ سے قبل شٹر ڈاؤن، پہیہ جام کی تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہو گئی ہیں۔ اس کے علاوہ لاہور، گوادر جلسے سمیت تمام ا?پشن موجود ہیں۔ کل 23 نومبر کو اپنی سفارشات اجلاس اجلاس میں رکھیں گے۔ حکومت مخالف اتحاد کی تمام جماعتوں کے سربراہان کا کل تین بجے اجلاس ہوگا۔ تمام تجاویز پر غور کیا جائیگا اور تمام لائحہ عمل سے آگاہ کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے مسلط بیماری سے نجات دلانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 126دن کے دھرنے کو زیادہ کوریج دی گئی، پشاورکا جلسہ ناکام نہیں ہوا، رانا شمیم کا بیان حلفی، ثاقب نثارکی آڈیو، سوالات اٹھا رہے ہیں، ہم توپہلے دن سے کہہ رہے ہیں انصاف نہیں ہو رہا، اس کی وضاحت آنی ضروری ہے۔حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی شکل میں ملک کو بیماری لاحق ہے۔ پی ڈی ایم تحریک میں تیزی لانے پراتفاق کیا گیا، مارچ میں مارچ کی بھی تجویزہے، مشترکہ اجلاس،پارلیمنٹ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں