نظر بندی ختم، حافظ سعید کو عدالتی حکم پر رہا کردیا گیا
شیئر کریں
لاہور (کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ کے نظر ثانی بورڈ نے حافظ سعید کی نظر بندی ختم کرتے ہوئے نظر بندی میں توسیع کی حکومتی درخواست مسترد کر دی، حافظ سعید نے کہا ہے کہ بھارت کو منہ کی کھانی پڑی ہے ان کی نظر بندی کے خاتمے سے حق کی فتح ہوئی ہے۔نظرثانی بورڈ کے فیصلے کے بعد جماعت الدعوۃ کے کارکنان کی طرف سے نعرہ تکبیر بلند کیا گیا۔گزشتہ روز مسٹر جسٹس عبدالسمیع خان پر مشتمل تین رکنی نظر ثانی بورڈ نے حکومت کی طرف سے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی نظر بندی میں نوے روز کی توسیع کی حکومتی درخواست پر سماعت کی،سخت سیکورٹی میں حافظ سعید کو نظرثانی بورڈ کے روبرو پیش کیا گیا۔حکومت کی طرف سے ڈپٹی سیکریٹری وزارت داخلہ اور محکمہ خزانہ کے افسران پیش ہوئے، جبکہ لاہور ہائیکورٹ بار کی طرف سے سیکریٹری بار عامر سعید راں نظر ثانی بورڈ کے روبرو پیش ہوئے۔حافظ سعید نے نظر ثانی بورڈ کو بتایاکہ حکومت کی جانب سے نظر بند کئے 297 روز ہوگئے ہیں ، چار ساتھیوں کی نظر بندی ختم کر دی گئی ہے، میرے خلاف کوئی ثبوت موجود نہیں ہے اوربلاجواز غیر قانونی طور پر امریکا کے کہنے پر نظر بند کیا گیاہے ،جو آئین اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے استدعا کی کہ عدالت نظربند ی ختم کرنے کا حکم دے ،اور حکومت کی طرف سے نظربندی میں توسیع کی درخواست مسترد کی جائے۔ وزارت داخلہ کی طرف سے بورڈ کے روبرو حافط سعید کی نظر بندی میں توسیع کی استدعا کرتے ہوئے بتایا گیا کہ حافظ سعید کے چار ساتھیوں کی نظر بندی ختم ہونے سے امن و امان کے مسائل پیدا ہوئے ہیں، حافظ سعید کی نظر بندی ختم کی گئی تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ حافظ سعید کو نظر بند کیا تھا۔حافظ سعید نے اپنی رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے بھارت کو خوش کرنے کے لیے انکو نظر بند کیا تھا حافظ سعید نے ہائیکورٹ ریویو بورڈ کے فیصلے کو سراہا اور کہا کہ عدلیہ کے فیصلہ کے بعد بھارت کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔