عالمی نمائش شہریوں پر وبال بن گئی‘ٹریفک پولیس شہر کی سڑکوں کو رواں رکھنے میں ناکام
شیئر کریں
انتظامیہ کی ناقص حکمتِ عملی کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا رہا، سول اور جناح اسپتال کے اطراف میں شدید ٹریفک جام، ایمبولینسز بھی پھنسی رہیں
سوک سینٹر ٹریفک کے لیے بند اور متبادل راستوں کے لئے رہنمائی نہ کرنے پر شہریوں کے اعصاب اور گاڑیوں کے ایندھن دونوں کا بری طرح نقصان ہوا
کراچی میںآئیڈیاز2016 نمائش کی وجہ سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں تاہم نمائش کے باعث گلشن اقبال کے اطراف اہم سڑکیں بند ہونے سے شہر کا بڑا علاقہ متاثر ہواہے۔ کراچی کی کئی شاہراہوں پر شدید ٹریفک جام رہا۔ یونی ورسٹی روڈ،نیپا چورنگی،عیسی نگری،غریب آباد،لیاقت آباد،شارع فیصل اور دیگر کئی علاقوں میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا۔اس ایونٹ کی وجہ سے اگرچہ ٹریفک پولیس نے بڑی تیاریاں کی تھیں تاہم تمام پلان ناکام ہوگئے ہیں۔متبادل راستوں پر بھی ٹریفک جام ہے جبکہ ٹریفک پولیس کچھ بھی کرنے سے قاصر دکھائی دے رہی ہے۔شہر قائد میں دفاعی نمائش کے موقع پر صبح سے ہی شہریوں کو ٹریفک جام کے مسائل کا سامنا ہے، حسن اسکوائر کے اطراف جانے والی سٹرکیں بند ہونے کے باعث کئی علاقوں میں بدترین ٹریفک جام دکھائی دیا اور مختلف علاقوں میں ٹریفک کی روانی سست روی کا شکار رہی جس کے باعث منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوتا رہا۔ دیگر سڑکوں پر ٹریفک جام کے باعث شاہراہ فیصل پر بھی ٹریفک کا دباﺅ بڑھ گیا۔شہر کی صرف ایک سڑک بند ہونے سے ٹریفک پولیس کے پلان کا پول کھل گیا ، پولیس کی جانب سے ناقص حکمتِ عملی کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا رہا۔ سول اور جناح اسپتال کے اطراف میں شدید ٹریفک جام تھا جس میں ایمبولینسز بھی پھنسی رہیں۔ ٹریفک سنگلز پر پولیس اہلکار بھی ڈیوٹیوں پر موجود ہیں تاہم دفاتر کی چھٹی کے وقت صورتحال مزید خراب ہوتی چلی گئی۔ ٹریفک کے پھنسے لوگ جلدی جانے کے چکر میں اپنی گاڑی غلط ٹریک پر لے جاتے ہیں جو مزید ٹریفک جام کی بڑی وجہ بنتی ہے۔ٹریفک پولیس کی جانب سے لوگوں کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ ماڑی پور سے شہر میں داخل ہوں لیکن وہاں پولیس نے مناسب انتظامات نہیں کیے جس کے باعث ٹریفک کی روانی وہاں بھی متاثر رہی ۔کچھ اہم شاہراہیں وی وی آئی پی موومنٹ کے سبب بند تھیںجس کے باعث ٹریفک جام تھا، لاکھوں کی تعداد میں گاڑیاں سڑکوں پر موجود ہیں، ٹریفک جام کے سبب ذیلی سڑکیں بھی بند ہوگئیں ۔خیال رہے کہ آئیڈیاز 2016سے قبل ٹریفک پولیس کی جانب سے پلان دیا گیا تھا اور شہریوں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ اس پر عمل کرتے ہوئے خود اور دوسروں کو پریشانی سے بچائیں تاہم پولیس نے جب افتتاح کے روز علی الصباح نیپا سے حسن اسکوائر آنے والی سڑک بند کردی تو گلشن اور ملحقہ علاقوں میں ٹریفک جام کا مسئلہ شدید ہوگیا اورکراچی ٹریفک پولیس کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے سوک سینٹر ٹریفک کے لیے بند اور متبادل راستوں کے لئے رہنمائی نہ کرنے پر سڑکیں شہریوں کے لئے وبال جان بن گئیں شہریوں کے اعصاب اور گاڑیوں کے ایندھن دونوں کا بری طرح نقصان ہوا۔
ٹریفک پولیس نے دفاعی نمائش کے آئیڈیاز کے لیے بہتر انتظامات کا ڈھول تو خوب پیٹا تھا مگر پہلے روز شہریوں پر وہ گزری کہ دہائیاں دینے لگے۔ٹریفک پولیس نے صرف ایک علاقے کو کلیئر کرانے کے لیے شہر کی مصروف ترین سڑکوں پر ٹریفک کے نظام کا بیڑا غرق کردیا ، اور تو اور وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا قافلہ بھی ٹریفک جام میں پھنسا رہا۔ کراچی کے دورے پر آئے گورنر خیبر پختونخوا ظفر اقبال جھگڑا بھی ٹریفک جام میں پھنس گئے۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے ٹریفک بحال کرانے کی ناکام کوششیں کرتے رہے۔دو روزہ دورے پر آئے گورنر کے پی ظفر اقبال جھگڑا نصف گھنٹے تک ماڑی پور روڈ ٹریفک جام میں پھسنے رہے۔ ایسے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے راستہ بنانا کڑا امتحان ثابت ہوا۔ظفر اقبال جھگڑا ٹریفک جام سے نکل کر مرحوم عبد الستار ایدھی کے گھر پہنچے اور فیصل ایدھی سے عبدالستار ایدھی کے انتقال پر تعزیت کی۔ گورنر کے پی نے معروف قوال امجد صابری کے لواحقین سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے امجد صابری کے بچوں کی تعلیم کیلئے 3 لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا۔گورنر کے پی ظفر اقبال جھگڑا نے مزار قائد پر حاضری کے بعد قوم کو فاٹا کے حوالے سے جلد خوشخبری کی بھی نوید سنائی۔ گورنر کے پی کو ٹریفک جام کے باعث اپنا دورہ مختصر کرنا پڑا۔
٭٭٭