میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جنرل راحیل شریف کو ہم خدا حافظ توکہتے ہیں مگر....

جنرل راحیل شریف کو ہم خدا حافظ توکہتے ہیں مگر....

منتظم
بدھ, ۲۳ نومبر ۲۰۱۶

شیئر کریں

mohammad-ashraf-qureshi

محمد اشرف قریشی
یہدرست ہے اور حقیقت کی آئینہ دار بھی کہ صداقت اور سچائی کے امین لوگ جب اپنے اپنے مناصب اور عہدوں سے رخصت ہوتے ہیں تو مخلوق خدا انہیں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے الوداع کہتے ہوئے خدا حافظ کہتی ہے اور اپنی دعاﺅں کے پھول بھی ان پر نچھاور کرتے ہوئے انہیں اپنی یاد داشتوں میں محفوظ کردیتی ہے۔ اور اسی طرح جب نیک اور خوش بخت لوگ دنیا سے رخصت ہوتے ہیں تو عوام الناس انہیں خراج عقیدت پیش کرتی ہے اور گواہ بن جایا کرتی ہے کہ رخصت ہونے والے وہ عظیم لوگ ہیں جنہوں نے اپنے اعلیٰ کردار سے وہ تاریخ رقم کی ہے جس کا سبق یاد رکھنا کامیابی کی علامت اور دلیل ہوتا ہے۔
یہ سچ ہے کہ جنرل راحیل شریف ہمارے عسکری ادارے کے وہ سپہ سالار اور کمانڈر انچیف تھے جنہوں نے جغرافیائی سرحدوں سے لے کر نظریاتی کناروں تک پر نہ صرف گہری نظر رکھی بلکہ ان کی حفاظت میں اپنا انفرادی، جداگانہ اور قابل ذکر کردار ادا کیا یہاں تک کہ وقت کا مورخ گواہ ہے کہ قوم نے ان کے شانہ بشانہ قدم اےک ساتھ ، ہمقدم ہونے کا فیصلہ بھی کرلیا اور اس قوم کے جہاندیدہ اور بیدار مغز لوگوں نے تو پاکستان کی سرزمین پر یہ بینرز بھی آویزاں کردیئے تھے کہ ”ہمیں چھوڑ کر نہ جانا“ اور یہ عبارت بھی نمایاں رہی کہ پاکستان کی مٹی بھی یہ خواہش رکھتی ہے ، کیوںکہ اس کے وقار کا پرچم آپ کبھی سرنگوں نہیں ہونے دیں گے۔
ہم یہ محسوس کرچکے ہیں کہ جنرل راحیل شریف اب جاہی رہے ہیں اور اپنی الوداعی تقریبات میں نہ صرف شرکت فرمارہے ہیں بلکہ الوداعی گفتگو بھی کررہے ہیں، اس لیے ہم اپنے کمانڈر انچیف کی خدمت میں چند گزارشات پیش کرنے کی جسارت کریں گے تاکہ ہم بھی اپنا فرض پورا کرسکیں شائد کہ اترجائے ان کے دل میں میری بات۔
جنرل صاحب کردار انسان کی زندگی کی تاریخ بنتا ہے بلاشبہ آپ نے عسکری میدان میں کوہ ہمالیائی کردار ادا کیا ہے جس کو قوم فخر کی نظر سے دیکھتی ہے۔ تحتِ ضابطہ آپ کی ملازمت کا وقت انتہا پذیر ہوچکا ہے اور قوم کے بے حد اصرار پر آپ مدت بڑھانے پر آمادہ نہیں ہوئے اور بالآخر آپ نے صرف اپنی اصول کا احترام کیا اور الوداعی ہاتھ ملانے لگے ہیں ۔اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ آپ نے گرانقدر خدمات کی وہ تاریخ رقم کی ہے کہ قوم ہمیشہ آپ کا احترام کرتی رہے گی، اس کے باوجود ہم یہ شدت سے محسوس کرتے ہیں کہ جس طرح نیکیوں کا کوئی جغرافیہ محدود نہیں ہوتا اور جراتمندانہ عمل کمزور کبھی نہیں ہوتا، آپ اس وطن عزیز کو اپنی نگہداشت میں رکھیں اور اگر آپ محسوس کریں کہ ملک کی سرحدیں کمزور ہورہی ہیں تو آپ ان کی حفاظت اور حفاظت کیلئے اپنا روایتی کردار ادا کریں، آپ کے دل و دماغ میں یہ حقیقت موجود ہونا ضروری ہے کہ یہ ملک ہے تو ملت اسلامیہ کی طاقت کا سرچشمہ ہے، اس کی حفاظت کی ذمہ داری کا بوجھ کبھی نہیں ہوتا اور اس گلشن کا کاروبار آپ ہی جیسے مدبرانہ صلاحیتوں کے مالک چلاسکتے ہیں۔ اب کون آرہا ہے، کون ذمہ دار بنتا ہے یہ وقت از خود بتادے گا کہ یہ آنے والے لوگ ہیں، ہم اُن کو بھی خوش آمدید کہتے ہوئے یہ یاد دلاتے ہیں کہ اگر انہوں نے آپ کے ہی نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کی تو پھر دنیا کی کوئی طاقت اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتی اور ہمیں یہ بھی فخر ہے کہ ہم دنیا کی عظیم قوم ہیں اور جب ہم اپنے وقار کا جھنڈا اٹھا کر منزل کی تلاش میں نکل پڑیں تو کوئی سازش اور مخالفت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی۔ راحیل شریف ہم آپ کی درازی¿ عمر کیلئے دعا گو ہیں اور امیدیں آپ سے وابستہ کر رکھیں گے کہ جب بھی ہم پر خدا نخواستہ مشکل وقت پڑا تو آپ کی صلاحیت اور جرا¿ت سایہ بن کر ہمارے ساتھ چلے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں