سابق مشیر صدرپاکستان، اسماعیل ڈاہری خاندان کے28 مرد غائب
شیئر کریں
اسماعیل ڈاہری کے عزیز و اقارب کے خلاف کارروائیاں تیز، 28 سے زائد مرد غائب کردیئے گئے، گھروں میں چھاپے اور لوٹ مار معمول ہے، کوئی وکیل بننے کو تیار نہیں ہے، ضیائ لنجار کروا رہا ہے، بہنون حمیدہ اور فریدہ ڈاہری کی میڈیا سے گفتگو، تفصیلات کے مطابق بینظیر بھٹو کے قتل سمیت فریال تالپور اور صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لنجار پر الزامات لگانے کے بعد سابق صوبائی وزیر اسماعیل ڈاہری کے عزیز و اقارب کے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں، اسماعیل ڈاہری کے بہنون فریدہ اور حمیدہ ڈاہری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 28 مرد گم کردیئے گئے جن میں ساجن جاوید، عبیداللہ و دیگر شامل ہیں، پولیس اور نجی افراد آئے روز گھروں میں گھس کر لوٹ مار کر رہے ہیں، ان کے گھروں سے سونا، اناج، موٹرسائیکل سمیت کپڑے بھی پولیس اٹھا کر لی گئی ہے، بچوں کو بھی پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے جبکہ گرفتار افراد کو سکھر، دادو، نوشہروفیروز سمیت مختلف شہروں میں ظاہر کیا جاتا ہے، ان کے دونوں بھائی اسماعیل ڈاہری اور علی رضا تو پولیس قید میں ہیں لیکن ان کا کیو قصور ہے جو ان کیلئے دہرتی تنگ کردی گئی ہے، وہ عدالت جاتی ہیں تو پولیس اور نجی افراد ان کا پیچھا کرتے ہیں، کوئی وکیل کیس لڑنے کو تیار نہیں ہے، سب کچھ ضیاء لنجار کروا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ گرفتار لوگوں پر 15 سے زائد مقدمات درج کردیئے گئے ہیں اب انہیں گھر گرانے کی دہمکیاں دی جا رہی ہیں، انہوں فریال تالپور سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی کارروائیوں کا نوٹس لے کر انہیں تحفظ فراہم کیا جائے۔