میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایس ایم ظفر بھی دنیائے فانی سے رخصت ہوئے!

ایس ایم ظفر بھی دنیائے فانی سے رخصت ہوئے!

جرات ڈیسک
پیر, ۲۳ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

معروف قانون دان،پارلیمنٹرین اور حقوق انسانی کے علمبردار سابق وفاقی وزیر ایس ایم ظفر بھی اب اس فانی دنیا میں نہیں رہے(اناللہ وانا الیہ راجعون)۔ مرحوم طویل عرصے سے علیل تھے۔ ان کاشمار انتہائی قابل قانون دان اور علم و دلیل اور شائستگی سے گفتگو کرنے والے انسانوں میں ہوتا تھا،ایسے لوگ اب ڈھونڈنے سے بھی بڑی مشکل سے ملتے ہیں۔ 6 دسمبر 1930 کو رنگون برما میں پیدا ہونے والے ایس ایم ظفر کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے۔ آپ کی کتاب Democracy and Islam in Hisotrya تحقیقی اور تاریخی حوالہ جات کے ساتھ ایک منفرد کتاب ہے، ”میرے مشہور مقدمے“ بھی خاصی مقبول ہے اور سیاست، صحافت اور قانون کے طالب علموں کے لیے اہم ہے۔ آپ قومی اور بین الاقوامی امور پر ملکی اور غیر ملکی جرائد میں مضامین بھی لکھتے رہے۔ آپ صرف 35برس کی عمر میں جنرل ایوب خان کی کابینہ میں وفاقی وزیر قانون رہے۔ 19ستمبر 1965 کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اْنہوں نے جنگ بندی کی قرارداد کو مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کرایا۔ ایس ایم ظفر نے اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کمیشن سے بھی خطاب کیا۔ بعد ازاں جنرل پرویزمشرف کی بنائی ہوئی پاکستان مسلم لیگ (ق) میں شامل ہوئے اور انہیں 2006 میں سینیٹر منتخب کیا گیا۔ وہ 2012 تک سینیٹر رہے، پھر جب پرویز مشرف نے وردی اتارنے سے انکار کردیا تو آپ کے تعلقات اْن سے خراب ہوگئے، آپ نے 2018میں سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کردیا تھا۔ آپ نے 2004سے 2012 تک ہمدرد یونیورسٹی کے چانسلر کی ذمے داریاں بھی ادا کیں۔ آپ کو 2011میں صدارتی ایوارڈ نشانِ امتیاز سے نوازا گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور وکیل علی ظفر ان کے صاحبزادے ہیں اور انہیں پی ٹی آئی نے سینیٹر بنایا تھا۔ ایس ایم ظفر کا سانحہ ارتحال ایک ناقابلِ تلافی قومی نقصان ہے۔ اللہ آپ کی مغفرت فرمائے اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو یہ ناقابل تلافی صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ اور صبر عطا فرمائے(آمین)۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں