واٹر ہائیڈرنٹ مافیا، اربوں کا نیشنل ہائی وے پرقائم فلائی اوور برباد
شیئر کریں
( رپورٹ:حافظ محمد قیصر) ڈسٹرکٹ ملیر انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے واٹر ہائیڈرنٹ مافیا نے اربوں روپے لاگت سے تیار کردہ مرکزی نیشنل ہائی وے پرقائم فلائی اوور برباد کردیا ،پل پر بننے والے خطرناک گڑھے نے قیمتی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ،جس کی وجہ سے خصوصی طور پر رات کے اوقات میں مین نیشنل ہائی وے پر حادثات معمول بن گئے ، واٹر ٹینکرز سے گرنے والے پانی اور ہیوی ٹریفک سے بننے والے گڑھے کی مرمت کرنے میں حکومتی اداروں کی جانب سے بدترین غفلت کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیل ٹاؤن کے علاقے بن قاسم فلٹر پلانٹ کے ایریا میں قائم واٹر ہائیڈرنٹ سے نکلنے والے ہیوی واٹر ٹینکرز 18 ویلرز واٹر ٹینکرز میں 9 ہزار گیلن پانی سے لے کر 12 ہزار گیلن پانی بن قاسم فلٹر پلانٹ پرواقع ہائیڈرینٹ سے رات 9 بجے کے بعد لانڈھی اندسٹریل ایریا، کورنگی صنعتی ایریا سمیت دیگر علاقوں میں سپلائی کئے جاتے ہیں۔ مذکورہ ہائیڈرنٹ سے پانی بھر کر نکلنے والے واٹر ٹینکرز سے گرنے والا پانی مین نیشنل ہائی وے پر سفر کرنے والوں کے لئے حادثات کا باعث بن رہا ہے۔ واٹر ٹینکرز شاہ لطیف ٹاون اور قائد آباد کے علاقے ظفر ٹاؤن سے متصل ریلوے لائن پر بنے فلائی اوور کی بربادی کا بھی سبب بننے لگا ہے۔ ریلوے لائن پر بنے یونس فلائی اوور کے ایک ٹریک پر گڑھا بن چکا ہے جو کہ کسی بھی بڑے حادثے کا سبب بن سکتا ہے جبکہ مذکورہ فلائی اوور پر جگہ جگہ دراڑیں اور لوہے کے جال میں سریے ٹوٹ کر باہر نکل آئے ہیں۔ دوسری جانب رات کے اوقات میں قائد آباد سے اسٹیل ٹاو ن تک واٹر ٹینکرز کے ڈرائیور اپنے نمبر کی وجہ سے تیز رفتاری سے ڈرائیونگ کرتے دکھائی دیتے ہیں اور تیز رفتاری کے باعث، منزل پمپ، جوگی موڑ ، بھینس کالونی موڑ،داؤد چورنگی اوررزاق آباد کے اطراف میں کئی راہ گزر روڈ کراس کرتے ہوئے جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ واٹر ٹینکر سے نکلنے والے پانی کے باعث مذکورہ سڑک پر کئی موٹر سائیکل سوار سلپ ہونے سے زخمی بھی ہو چکے ہیں۔ اسٹیل ٹاؤن کے علاقے میں قائم واٹر ہائیڈرنٹ سے نکلنے والے واٹر ٹینکرز کے باعث ازسر نو تعمیر کی گئی قومی شاہراہ ریڈیو پاکستان قائد آباد، ملیر جیل، رزاق آباد ٹریننگ سینٹر کے پاس گڑھے بننا شروع ہو چکے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ملیر انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے ڈسٹرکٹ ملیر میں واقع فلائی اوور ہیوی کنٹینرز اور واٹر ٹینکرز کی وجہ سے تباہ حالی کا شکار ہیں۔ واٹر ٹینکرز مالکان کو کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے قوانین پر عمل درآمد کرایا جائے اور حادثات کی وجہ سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کو فی الفور روکا جائے ۔