میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کالعدم تحریک لبیک کا احتجاج، اہم شاہراہیں بلاک،سیکیورٹی ہائی الرٹ

کالعدم تحریک لبیک کا احتجاج، اہم شاہراہیں بلاک،سیکیورٹی ہائی الرٹ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۳ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

کالعدم تنظیم تحریک لیبک پاکستان (ٹی ایل پی)کی جانب سے اسلام آباد کی جانب احتجاجی لانگ مارچ کے اعلان کے بعد پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے جڑواں شہروں (وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی)میںمری روڈ سمیت اہم شاہراہوں کو کنٹینرز اور رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیا گیا ، سڑکیں بلاک ہونے سے لوگوں کو سخت مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور مختلف شاہراہوں پر ٹریفک جام رہا،۔خیال رہے کہ ٹی پی ایل نے منگل کے روز عید میلاد النبی ﷺ کے موقع پر نکالے گئے جلوس کو 12 اپریل سے گرفتار اپنے قائد حافظ سعد رضوی کی رہائی کے لیے احتجاجی دھرنے کی شکل دے دی تھی۔3 روز تک لاہور میں مسجد رحمت اللعالمین کے سامنے دھرنا دینے کے بعد کالعدم تنظیم نے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔چنانچہ احتجاج کے پیش نظر جڑواں شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے اور میٹرو اسٹیشنز سمیت مختلف مقامات پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔اندرون شہر بیشتر راستے بند کردیے گئے، راولپنڈی میں مریڑھ چوک سے لے کر فیض آباد انٹرچینج اور مری روڈ کو اندرون شہر محلقہ شاہراوں سے ملانے والی لنک روڈز کو رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیاگیا ہے، جب کہ شمس آباد اور فیض آباد سے اسلام آباد کو ملانے والا راستہ بھاری کنٹینرز کھڑے کرکے مکمل سیل ہے۔جگہ جگہ رکاوٹوں کے باعث اسکول، کالج اور دفاتر جانے والے شہریوں کوشدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اسی طرح کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے اہم چوراہوں و میٹرو اسٹیشن پر قانون نافذ کرنے والے اداروں و پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔سکستھ روڈ پر کنٹینرز لگا کر فیض آباد کی طرف جانے والا راستہ بند کردیا گیا ہے، فیض آباد اوجڑی کیمپ کی روڈ کو بھی بند کرکے سیل کر دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس صدر سے فیض آباد تک بند کر دی گئی ہے، سڑکیں بلاک ہونے سے لوگوں کو سخت مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور مختلف شاہراہوں پر ٹریفک جام رہا۔ادھر اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس نے گزشتہ تقریبا 24 گھنٹوں کے دوران کالعدم ٹی ایل پی کے 100 سے زائد کارکنان گرفتار کرلیا ہے۔احتجاج کے پیشِ نظر وفاقی پولیس کے اہلکاروں اور جوانوں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں اور چھٹی پر گئے اہلکاروں کو ڈیوٹی پر واپس پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔اسلام آباد میں فیض آباد کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ واٹر کینن اور بکتر بندگاڑیاں بھی فیض آباد پہنچا دی گئیں۔علاوہ ازیں آنسو گیس کی شیلنگ کے سامان سے لیس پولیس کے دستے بھی فیض آباد میں موجود ہیں اور ہدایت کی گئی ہے کہ مظاہرین کو کسی صورت فیض آباد نہ پہنچنے دیا جائے۔راولپنڈی میں سڑکیں بلاک اور میٹروبس سروس معطل ہونے کے باعث دفاتر جانے والے شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ انتظامیہ نے شہریوں کو اسلام آباد کے غیر ضروری سفر سے اجتناب کرنے کی بھی ہدایت کی۔اس حوالے سے جاری بیان میں پولیس نے کہا کہ شہر میں کسی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔مظاہرین کو احتجاج سے روکنے کے لیے راولپنڈی پولیس کی جانب سے شہر کی مختلف سڑکیں بلاک کر کے ٹریفک کارخ موڑ دیا ہے۔راولپنڈی ٹریفک پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ اسٹیڈیم روڈ راولپنڈی سے نائنتھ ایونیو سگنل پر ٹریفک کو دونوں جانب موڑ دیا گیا ہے اور ہدایت کی گئی کہ متبادل کے طور پر نائنتھ ایونیو اسلام آباد اور فیض آباد سے راولپنڈی جانے والے مسافر آئی جے پی روڈ استعمال کرے۔پولیس کے مطابق مری روڈ پر فیض الاسلام اسٹاپ ٹریفک کے دونوں اطراف بند ہے لہذا متبادل کے طور پر اسلام آباد سے مری روڈ راولپنڈی جانے والے مسافر اسلام آباد ہائی وے استعمال کریں۔علاوہ ازیں ایکسپریس چوک سے ڈی چوک تک دونوں اطراف جناح ایونیو کو بند کردیا گیا ہے اور ریڈ زون کے داخلے اور باہر نکلنے کے لیے شہریوں کو متبادل کے طور پرنادرا چوک اور ایوب چوک استعمال کرنے کی ہدایت کی گئی۔اس کے علاوہ اسلام آباد ہائی وے سے آئی جے پی روڈ تک سوہان اسٹاپ پر ٹریفک کو موڑا گیا ہے اور شہریوں کو متبادل طور پر فیصل ایونیو استعمال کرنے کا کہا گیا۔ٹریفک پولیس کے مطابق مری روڈ کو مریڑ چوک سے فیض آباد تک دونوں سائیڈوں پر کنٹینر لگا کر مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے تا کہ مری روڈ پر کسی جانب سے بھی ٹریفک داخل نہ ہو سکے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں