واٹر کارپوریشن، ملک جمشید اعوان کا سرکاری خزانے کو چونا
شیئر کریں
( رپورٹ جوہر مجید شاہ) واٹر کارپوریشن ٹینکر مافیا کے بعد ٹینکرز فلنگ پر معمور ملک جمشید اعوان آج کروڑوں میں کھیلنے لگا وائٹ لیکوئیڈ گولڈ کے ان داتاوں و سرپرستوں کی نوزاشات نے اسکی دنیا ہی بدل دی واٹر مافیا کی قانون و آئین شکنی کی کھلی داستانیں ایک طرف تو دوسری طرف سپریم کورٹ کراچی رجسٹری ‘ ریاست و آئین مگر ان سب پر بھاری واٹر و سسٹم مافیا ‘ جس کے سبب ملک و قوم سمیت محکمے کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا واٹر کارپوریشن میں اندھیر نگری چوپٹ راج کے مصداق تماشہ جاری ادھر انتہائی باخبر محکمہ جاتی و بیرونی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک جمشید اعوان کی واٹر کارپوریشن میں انٹری موٹر سائیکل پر ہوئی تھی مگر موصوف سب کو خصوصاً اوپر والوں کو خوش رکھنے کا گر بخوبی و احسن طریقے سے جانتے تھے اور سونے پر سہاگہ انھیں کچھ لوگ خوش قسمتی سے ایسے میسر آگئے کہ جنکی براہ راست پہنچ اوپر کے کچھ طاقتوروں سے تھی بس پھر کیا تھا دن دگنی رات چوگنی ترقی کے معقولے کو بھی مات دیتے ہوئے موصوف پر تو جیسے نوٹوں کی بارش برسنے لگی آج انکا شمار شہر کے بڑے معزز کروڑ پتیوں میں شمار کیا جانے لگا جبکہ انھوں نے جنکا ہاتھ تھاما تھا وہ تو اربوں کھربوں سے بھی اوپر والے لوگ ہیں دریا یا سمندر میں سے ایک بالٹی کی بھی کھبی گنتی ہوگی اس قدر شور اور انکی شہرت کا ڈنکا بج رہا ہے مگر کیا کرے کوئی کیونکہ سسٹم مافیا کی تلوار تو محض غریب کی گردن ناپ سکتی ہے باقی تو ریاستی ادارے خود اپنے منصب و مناصب کے مطابق لین دین میں ہی پورے ہیں جسکی جہاں تک پہنچ وہ اس پہنچ کے مطابق اپنا حصہ وصولی کے غیرقانونی گورکھ دھندے اور اس چلتے بازار کی زینت بن گیا ہے واٹر کارپوریشن کے کئی اور دیگر موٹر سائیکل سوار آج وسیع و عریض بنگلوں کے مکین و زینت ہیں بینک بیلنس قیمتی گاڑیوں ناجائز اثاثے اور نا جانے کہاں کہاں کتنے بڑے بزنس و کاروبار انکے دم سے رواں دواں ہیں شہری ایک بوند پانی و ٹینکرز مافیا کے کھیل میں کھوئے ہوئے ہیں اور وہ ہیں کہ وائٹ کالر کرائم و جرائم کے بے تاج بادشاہ بن کر اپنا راج جمائے بیٹھیں ہیں واٹر کارپوریشن کے ان کل کے کنگلے اور آج کے امیر زادوں سے اگر صاف و شفاف تحقیقات کی جائیں تو نا صرف شہر بلکہ ملک بھر میں ایک طوفان اٹھ کھڑا ہوگا مگر اس بیل کا ایک سرا واٹر کارپوریشن تو دوسرا سرا بااثر طاقتور اور پر جلانے والوں کے ہاتھ ہے اب انھیں قابو کون اور کیسے کریگا اسکا فیصلہ وقت ہی کریگا مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر و ڈپٹی مئیر ایم واٹر کارپوریشن ‘ چیف آپریٹنگ آفیسر سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔