کراچی یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی لاء پر پابندی، عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا
شیئر کریں
جامعہ کراچی میں پی ایچ ڈی لاء پر پابندی کیس میں عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔ بدھ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کراچی یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی لاء پر پابندی کے کیس میں طلبہ نے پابندی کے خلاف درخواست دائر کی۔ جس میں کہا گیا ہے کہ پی ایچ ڈی/ ایل ایل ایم پر پابندی سے ان کے کئی سال متاثر ہوں گے، جس پر عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔ درخواست گزار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی)کی رپورٹ پر سال 2014 سے 2020 تک داخلے خلاف ضابطہ قرار دیے گئے ہیں، جب کہ اس عرصے کے دوران داخلے انٹرویو بیسڈ تھے، جب ٹیسٹ شرط ہی نہیں تھا تو اس بنیاد پر داخلے کیوں خلاف ضابطہ قرار دیے گئے۔ عدالت کو فریق مخالف کی جانب سے بتایا گیا کہ پرانے داخلوں کو خلاف ضابطہ اور نئے داخلوں پر پابندی عدالتی فیصلے پر لگائی گئی، ہائی کورٹ نے ایچ ای سی کی رپورٹ پر یہ پابندی عائد کی تھی، ایچ ای سی رپورٹ کے مطابق ایل ایل ایم اور پی ایچ ڈی کے داخلے میں ٹیسٹ نہیں ہوئے، طلبہ کو پی ایچ ڈی کرانے کے لیے میسر اساتذہ بھی درکار قابلیت پر پورا نہیں اترتے۔ عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے، اور سماعت ملتوی کر دی۔