میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
عوا م کے گلے میں مہنگائی کانیاپھندا،حکومت نے 70ارب سے زائدکے نئے ٹیکس لگادیے

عوا م کے گلے میں مہنگائی کانیاپھندا،حکومت نے 70ارب سے زائدکے نئے ٹیکس لگادیے

ویب ڈیسک
منگل, ۲۳ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

صوبے کے کئی اضلاع پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں،بیشترپولنگ اسٹیشنزمیں پانی بھراہواہے ،صورت حال خراب ہے بلدیاتی انتخابات 45 دن کے لیے ملتوی کردیے جائیں،سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ
الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کے مراسلے پر چیف سیکرٹری ،تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر بلدیاتی انتخابات سے متعلق سفارشات اور پولنگ اسٹیشنز کی صورت حال پر تفصیلات طلب کرلیں
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ایک بار پھر موخرکیے جانے کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری ،تمام ڈپٹی کمشنرز اور ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر بلدیاتی انتخابات سے متعلق سفارشات اور پولنگ اسٹیشنز کی صورت حال پر تفصیلات طلب کرلی ہیں۔الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ 24 گھنٹے میں بارش سے متاثرہ اضلاع کے بارے میں تفصیلی رپورٹ دی جائے۔دریں اثنا سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو مراسلہ بھیجا ہے، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات 45 دن کے لیے ملتوی کردیے جائیں۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ بیشتر پولنگ اسٹیشنز میں پانی بھرا ہوا ہے جب کہ اضلاع کے بیشتر علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ بارشوں اور سیلاب سے صورتحال غیر معمولی طور پر خراب ہے۔ ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے حالات میں بلدیاتی الیکشن کرانا ممکن نہیں ہے۔واضح رہے کہ بلدیاتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ 28 اگست کو طے ہے جب کہ سندھ حکومت نیبار ش سے شدید متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔ ان میں سے کچھ علاقوں میں بلدیاتی انتخابات شیڈول ہیں۔اس سے قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 20 جولائی کو سندھ کے بلدیاتی انتخابات شدید بارشوں کی پیش گوئی کے باعث ملتوی کردیے تھے، جو کہ 24 جولائی کو شیڈول تھے۔صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کراچی اور حیدرآباد ڈویژن کے 16 اضلاع میں انتخابات ہونے تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں