میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جامعہ بنوریہ کا قبضہ گروپ علمائے کرام کے حلقے میں بدنام

جامعہ بنوریہ کا قبضہ گروپ علمائے کرام کے حلقے میں بدنام

ویب ڈیسک
منگل, ۲۳ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

بنوریہ قبضہ گروپ کی کارروائیوں اور مساجد فروخت کرنے کی روش کا شکار شاہ فیصل کالونی کی فاطمہ مسجد گرین ٹاؤن بھی بنی
مفتی نعمان اپنے والد کے مافیائی طرز کے انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو پوری طرح استعمال کرتے ہوئے قبضہ گروپ کے پشت پناہ ہیں
کراچی(نمائندہ جرأت)جامعہ بنوریہ العالمیہ (سائٹ) قبضہ گروپ کی شہر بھر میں قبضے کی کارروائیوں سے علمائے کرام میں بنوریہ کا مقام نہایت گرچکا ہے۔سنجیدہ علمائے کرام جامعہ بنوریہ سے اپنے کسی بھی تعلق سے دامن کو بچائے رکھتے ہیں۔ جامعہ بنوریہ قبضہ گروپ اس کے باوجود اپنی اس مجرمانہ روش کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔ اطلاعات کے مطابق بنوریہ قبضہ گروپ کی کارروائیوں اور مساجد فروخت کرنے کی روش کا شکار شاہ فیصل کالونی کی فاطمہ مسجد گرین ٹاؤن بھی بنی ہے۔ مذکورہ مسجد کو قائم کرنے کے لیے ایک صاحب حاجی محمد امین نے اپنے پیسوں سے نہ صرف پلاٹ خریدا بلکہ جامعہ بنوریہ کے قبضہ گروپ کی وارداتوں سے آگاہ نہ ہونے کے باعث اُنہیں مسجد کی تعمیر کے لیے ابتدائی طور پر دولاکھ کا چندہ بھی دے دیا۔ جامعہ بنوریہ کے قبضہ گروپ نے یہ دولاکھ روپے ڈکار لیے اور مذکورہ مسجد کا پلاٹ فروخت کردیا۔ خوش قسمتی سے اہلِ محلہ کو اس کی بروقت اطلاع مل گئی جس پر وہ جامعہ بنوریہ قبضہ گروپ کے خلاف کھڑے ہوگئے اور مسجد کے پلاٹ سے کسی صورت دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ کیا۔ جامعہ بنوریہ قبضہ گروپ اہلِ محلہ کے شور شرابے پر پیچھے ہٹنے پر مجبور تو ہوگیااور اہلِ محلہ نے اپنے بل بوتے پر مسجد تعمیر بھی کرادی۔ مگر جامعہ بنوریہ کا قبضہ گروپ ابھی تک اس مسجد پر اپنی للچائی ہوئی نگاہیں ڈالے ہوئے ہیں۔ اور مذکورہ مسجد کو اپنی مسجد قراردیتے ہیں۔ مفتی نعیم مرحوم کے صاحبزادے مفتی نعمان ان مجرمانہ سرگرمیوں کی مسلسل پشت پناہی میں مصروف ہیں اور اس حوالے سے اپنے والد کے بنائے گئے مافیائی طرز کے انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو پوری طرح استعمال کرتے ہوئے اپنے قبضوں کو نہ صرف تحفظ دے رہے ہیں بلکہ نئی نئی مساجد پر قبضے کرتے جارہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں