ایف آئی اے کراچی کاکرپٹ سب انسپکٹرفرعون بن گیا
شیئر کریں
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) کا کرپٹ سب انسپکٹر فرعون ا بن گیا ،حوالہ، ہنڈی اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں تاجروں اور صنعت کاروں کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔ ایک کیس میں مبینہ طور پر مختلف تاجروں سے 5 کروڑ کی رشوت بھی لی ،رشوت کی شکایات پر سینئر صحافی نے موقف لینے کے لیے سب انسپکٹر احمد خان میرانی سے رابطہ کیا تو اس نے موقف کے بجائے سینئر صحافی کو بھی منی لانڈرنگ کیس میں ڈال کر پیر کوطلب کرلیا ۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے ،اسٹیٹ بینک سرکل کراچی سب انسپکٹر احمد خان میرانی منی لانڈرنگ کے جھوٹے کیسز میں صنعت کاروں اور تاجروں کو بلیک میل کرنے لگا اور اس میں اسے اپنے ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ زونز عامر فاروقی کی مکمل آشیر باد حاصل ہے ،31 تاجروں اور ممتاز صنعت کاروں کو ایف آئی آر نمبر 09/2021 کے تحت نوٹسز جاری کیے اور الزام عائد کیا کہ وہ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں ۔جب یہ صنعت کار اور تاجر کال اپ نوٹس کے تحت پیش ہوئے تو مبینہ طور پر ان سے رشوت لی گئی جو کہ 5 کروڑ روپے سے زائد ہے اور یہ پیسہ ڈائریکٹر ایف آئی اے عامر فاروقی تک بھی پہنچایا گیا ، ایسی شکایات جب میڈیا تک پہنچیں تو آن لائن نیوز نیٹ ورک کے ایڈیٹر انچیف محسن جمیل بیگ نے ان کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا تو نہ صرف سب انسپکٹر احمد خان میرانی نے ہتک آمیز رویہ اختیار کیا بلکہ ان سے نمٹ لینے کی دھمکیاں بھی دیں اور حیرت انگیز طور پر بعد میں اسی ایف آئی آر میں محسن جمیل بیگ کو بھی پیر کو ایف آئی اے ا سٹیٹ بینک سرکل کراچی طلب کرلیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب ،سندھ اور بلوچستان کی بزنس کمیونٹی کو یہ سب انسپکٹر ،ڈائریکٹر عامرفاروقی کی ملی بھگت اور آشیر باد سے بلیک میل کررہا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عامر فاروقی کو مختلف الزامات پر سندھ بدر بھی کیا گیا تھا، موصوف کا تعلق پولیس گروپ سے ہے مگر یہ اپنا سیاسی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے دوبارہ سندھ میں تعیناتی کروانے میں کامیاب ہوگیا۔ ذرائع نے بتایا کہ عامر فاروقی بری شہرت کا حامل آفیسر ہے اور ایف آئی اے کے لئے بھی بدنامی کا باعث بنا ہوا ہے ،واضح رہے کہ احمد خان میرانی کرپشن کیسز میں 2 بار معطل رہ چکا ہے اور ایک ہوٹل میں خاتون کے ساتھ ریپ کیس میں پکڑا بھی گیا تھا اور اس کا نام ان ایف آئی اے کے اہلکاروں میں شامل ہے جو کہ پیپلز پارٹی دور میں بحال کر دیے گئے تھے مگر اب سپریم کورٹ نے ان کو نکالنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نیب بھی احمد خان میرانی اور عامر فاروقی کے خلاف کرپشن کی شکایت پر تحقیقات کررہا ہے اور ان کے ساتھ ساتھ ان کے عزیز واقارب کے اثاثے بھی چیک کیے جارہے ہیں کیونکہ دونوں کے خلاف کرپشن کی شکایات بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں اور بزنس کمیونٹی بھی ا ن کی بلیک میلنگ سے تنگ آئی ہوئی ہے جبکہ اب اس نے سینئر صحافیوں کو بھی بلیک میل کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے تا کہ ان کے کارنامے میڈیا پر نہ آ سکیں ۔