میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کل جماعتی کانفرنس ملتوی، ندیم نصرت میں ہمت ہے تو پاکستان آکر قومی پرچم جلاکر دکھائے، فاروق ستار

کل جماعتی کانفرنس ملتوی، ندیم نصرت میں ہمت ہے تو پاکستان آکر قومی پرچم جلاکر دکھائے، فاروق ستار

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۳ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایم کیو ایم (پاکستان ) نے اہم سیاسی جماعتوں کی عدم شرکت کے باعث آل پارٹیز کانفرنس ملتوی کردی ہے۔سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے کہ ہماری کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والی پیپلزپارٹی ،تحریک انصاف ،جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوںنے لندن اور قومی پرچم جلانے والوں کے ایجنڈے کو تقویت بخشی ہے ۔آصف زرداری ،نوا ز شریف ،اسفندیار ولی ،عمران خان اور دیگر جماعتوں کی قیادت نے قومی پرچم نذر آتش کرنے والوں کے خلاف بیان کیوں نہیں دیا ۔ہمیں حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ لینے کی کسی سے ضرورت نہیں اور نہ ہی مہاجر قوم کو مدد کے لیے نریندر مودی کی ضرورت ہے ۔فاروق ستار کو مصطفی کمال اور آفاق احمد سے بات چیت کے لیے کسی کانفرنس کی ضرورت نہیں ۔آج کی کانفرنس کسی مہاجر اتحاد نہیں بلکہ پاکستان مخالف سازشیں کرنے والوں کے خلاف تھی۔ایم کیو ایم (پاکستان) پی ایس پی اور مہاجر قومی موومنٹ کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھے گی اور پرویز مشرف سمیت تمام جماعتوں کے ساتھ مفاہمتی عمل جاری رکھیں گے۔ کوئی خوش فہمی میں نہ رہے وکراچی کا ووٹ بینک تقسیم نہیں ہوا ۔آج کی قومی کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں کا کراچی سمیت سندھ کے عوام بائیکاٹ کردیں گے ۔الطاف حسین امریکی سینیٹر اور دیگر کے ساتھ مل کر پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازش کررہے ہیں ۔آج کے بعد اگر کسی نے ہماری حب الوطنی پر سوال اٹھایاتو اسے پاکستان دشمن سمجھوں گا ۔ ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ اب انصاف ہونا چاہیے ۔مقتول ہماری صفوں میں ملیں گیو لیکن انشاء اللہ قاتل نہیں ملیں گے ۔ان خیالات کا اظہار منگل کو مقامی ہوٹل میں ایم کیو ایم پاکستان کے تحت کثیر الجہتی کانفرنس ملتوی ہونے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔قبل ازیں فاروق ستار کی زیر صدارت پارٹی کے اجلاس میں کثیر الجماعتی کانفرنس ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں خواجہ اظہار، عامر خان اور فیصل سبزواری بھی موجود تھے۔ایم کیو ایم کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کثیر الجماعتی کانفرنس کی نئی تاریخ کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔ایم کیو ایم (پاکستان ) نے گزشتہ روزکراچی میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں کو آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی تھی تاہم پاکستان تحریک انصاف، جماعت اسلامی، مسلم لیگ ق، پاکستان پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام، عوامی نیشنل پارٹی، سنی تحریک اور سندھ یونائیٹڈ پارٹی نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کی تھی۔کثیر الجماعتی کانفرنس ملتوی کرنے کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے کہا کہ ڈاکٹر محمد فاروق ستار نے کہاکہ ہم نے آج بہت اخلاص ، سنجیدگی کے ساتھ اور ایک بہت بڑے مقصد کے لیے کثیر الجماعتی کانفرنس کا انعقاد کیا ، ہم نے اس سلسلے میں بہت محنت کی ، تمام پاکستان کی سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا ، ہم نے وفود بھیجے ، ہم ان سیاسی جماعتوں دفاتر گئے، لیکن بڑے افسوس کے ساتھ یہ بات کہنا پڑتی ہے کہ کل رات تک تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے شرکت کی مکمل یقین دہانی کے بعد آج اچانک صبح ہم نے مختلف چینلز پر یہ ٹیکر چلتے ہوئے دیکھے کہ ایک ایک کرکے بڑی اور اہم سیاسی جماعتوں نے اچانک ہماری کثیر الجماعتی کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا اور ہمیں اس کا قطعی علم نہیں تھا، اس بات کا علم میڈیاکے ذریعے ہوا کہ وہ جماعتیں اب ہماری کانفرنس میں نہیں آرہی ہے یہ ہمارے لیے صدمے اور اچھنبے کی بات تھی کہ یہ اچانک فیصلے کیسے ہوئے ، میں بڑے وثوق سے کہ رہا ہوں پیپلزپارٹی کے بڑوں کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی ، پی آئی ٹی کے چوٹی کے رہنمائوں کی طرف سے بھی یقین دہانی کرائی گئی۔ انہوں نے بھی آنے سے انکار کردیا ، اے این پی اور دیگر جماعتوں نے کہاکہ ہم کانفرنس میں شریک ہوں گے اور جائیں گے اور ان کی عدم شرکت کا فیصلہ ہماری سمجھ سے بالا تر اور ناقابل فہم ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جس اہم مقاصد کے لیے ہم نے کثیر الجماعتی کانفرنس کا انعقا دکیا تھا مختلف جماعتوں کی طرف سے اس کا بائیکاٹ اس بڑے مقصد سے انحراف اور بائیکاٹ کیا گیا ہے ۔ انہوں نے پی ایس پی ، مہاجر قومی موومنٹ حقیقی ، مہاجر اتحاد تحریک ، پی ایم ایل ، آل پاکستان مسلم لیگ ، پی ڈی پی ، جے یو آئی سمیع الحق ، مجلس وحدت المسلمین ، پرویز علی شاہ، مہاجر رابطہ کونسل ، خاکسار تحریک کے رہنمائوں کا کانفرنس میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ 22اگست سے پہلے والی ایم کیوایم کے بانی الطاف حسین بھی ہیں تو میں ان کی سوچ ، فکر ، پاکستان مخالف سرگرمیاں ، ملک دشمنی ، پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزی اور پھر ہمارے اقدام کو لیکر ہماری بہنوں بیٹیوں کو مغلظات دینا کردار کشی کرنے کے عمل کی مذمت کرتا ہوں ، 22اگست سے پہلے والی ایم کیوایم کے بانی کی آڈیو ، وڈیو کیسٹ آپ کے سامنے ہیں ، اگر پاکستان دشمنی ، پاکستان مخالفت کا بیڑا آپ نے اٹھا ہی لیا ہے تو اپنے ان کارکنوں کو جنہوں نے ڈھاٹے باندھ کر پاکستانی پرچم کو نذر آتش کیا ہے تو پاکستان بنانے والے اور ہمارے اجداد کی قربانیوں کا جس طرح آپ نے مذاق اڑایا ہے میں چاہتا ہوں کہ پاکستان بنانے والے اور ان کی اولادیں جو پاکستان کے مختلف صوبوں میں بستے ہیں وہ بھی ان پاکستان دشمنوں کے چہروں کو دیکھیں ، میں ندیم نصرت ، مصطفی عزیز آبادی ، قاسم علی رضا ، واسع جلیل سے کہتا ہوں کہ آئو اور پور ی پاکستانی قوم کے سامنے آکر بات کرو۔ مجھے یہ خوشی ہے کہ کسی مہاجر نے پاکستان کی سرزمین پر پاکستان کے پرچم کو نذر آتش نہیں کیا ہے ، جو پی ایس پی کے سربراہ کلیم کرتے ہیں کہ ان کی اجارہ داری ہے۔ میں واضح کردوں کہ یہ سیگریگیشن ہم نے کی ہے میں چیلنج کرتا ہوں ندیم نصرت آئیں اور پاکستان کے پرچم کو نذر آتش کریں، میں دعوے سے کہتا ہوں کہ ندیم نصرت کے عزیز و اقارب جو پاکستان میں ہیں ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور ندیم نصرت کے اقدام کی مذمت کریں گے ۔ انہوں نے کہا ک ہم نے کراچی میں صرف پانچ کروڑ جھنڈے لہرائے ہیں ، ہم نے ہزاروں جگہ پر پرچم کشائیاں کیں ، 14اگست کو چند پرچم چند بزدلوں نے شکلیں چھپا کر جلا ئے ہیں، جو لوگ ڈائنا رارو بیکر سے ملے ہیں میں ان کو اس وقت مانوں جب وہ ٹیلی ویژن اور کیمرے کے سامنے آکر پاکستان کا پرچم جلائیں، میرے اس چیلنج کے بعد میرے ساتھیوں کی حب الوطنی پر کسی نے سوال اٹھایا تو میں اسے پاکستان کا دشمن جانوں گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اب کسی سے سرٹیفکیٹ نہیں چاہئے ، ہمارا اوڑھنا بچھونا مرنا پاکستان میں ہے ، ہمارا کانفرنس میں پہلا موضوع پاکستان کی سالمیت کو خطرہ تھا ، ڈائنا رارو بیکر کے ساتھ ملکر جو سازشیں ہورہی ہیں اس کے خلاف ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں