میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حکومت کا 63,62میں ترمیم کا اعلان، شریف خاندان کا نیب میں پیشی سے پھر انکار، تحریری جواب بھجوادیا

حکومت کا 63,62میں ترمیم کا اعلان، شریف خاندان کا نیب میں پیشی سے پھر انکار، تحریری جواب بھجوادیا

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۳ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

لاہور/ اسلام آباد (بیورو رپورٹ) سابق وزیراعظم نوازشریف نے ایک بار پھر نیب کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا، تاہم انہوں نے نیب میں 2 صفحات پر مشتمل جواب جمع کرادیا، نوازشریف نے تحریری جواب میں کہا کہ نیب کا موجودہ تحقیقاتی طریقہ اس کے اپنے ہی قانون کی خلاف ورزی ہے اور یہ کھلم کھلا خلاف ورزی تحقیقات نہیں بلکہ دھوکا ہے۔ جواب میں کہا گیا کہ نیب آرڈیننس کے طریقہ کار کے تحت تحقیقات کا آغاز ہونا چاہئے، چیئرمین نیب کا مقرر کردہ افسر تحقیقات کا مجاز ہوگا، جبکہ نیب تحقیقات آرڈیننس 1999 کے تحت ہوئیں تو ہم اسے قبول کریں گے۔ نوازشریف نے کہا کہ ہم نے اس حوالے سے نظرثانی اپیل سپریم کورٹ میں داخل کرادی ہے، درخواست پر فیصلہ آنے تک پیش نہیں ہوسکتا۔ واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو ( نیب ) کے تیسرے نوٹس پر بھی شریف خاندان کا کوئی بھی فرد تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہو ا،جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی نیب کے نوٹس کے باوجود پیش نہ ہوئے ، نواز شریف ، مریم نواز، کیپٹن (ر) محمد صفدر اور اسحاق ڈار نے اپنے وکلاء کے ذریعے جوابات نیب آفس بھجوا دیے جن میں موقف اختیا ر کیا گیا ہے کہ تحقیقات شروع کرنے کے لیے نیب قانون کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے، جو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کے مترادف ہے ، فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر ہے اور اس کا فیصلہ ہونے تک طلبی بلا جواز ہے ، اسحاق ڈار کے تین صفحات کے جواب کے ساتھ 700دستاویزات بھی منسلک کی گئی ہیں۔ دوسری جانب وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے قومی اسمبلی میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کا اعلان کردیا ہے۔سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعد حکومت نے آرٹیکل 62 اور 63 میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیرقانون زاہد حامد نے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل میں نااہلی کی مدت کا کوئی ذکر نہیں اس لیے ہمارے خیال میں نااہلی کی مدت 5 سال سے کم ہونی چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم چاہتی ہے، ہم یہ آئینی ترمیم کمیٹی میں لے کر جائیں گے اور مشاورت و مشترکہ اتفاق رائے سے ترمیم کردی جائے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں