میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پی ٹی آئی ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث، جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

پی ٹی آئی ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث، جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۳ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

وزارت داخلہ نے پاکستان تحریک انصاف کے کوارڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ اور رؤف حسن کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے ’ریاست مخالف پروپیگنڈے‘ کی تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت داخلہ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کوآرڈینیٹر احمد وقاص جنجوعہ کو گرفتار کیا اور ابتدائی تفتیش و ڈیجیٹل مواد کی روشنی میں پی ٹی آئی کے ڈیجیٹل میڈیا وِنگ پر اسلام آباد پولیس اور ایف آئی اے کی ٹیم نے چھاپہ مارا۔وزارت داخلہ کے مطابق چھاپے کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات (ترجمان) رؤف حسن کو گرفتار کیا گیا جن سے ڈیجیٹل میڈیا ونگ اور پروپیگنڈے کے حوالے سے تفتیش کی جائے گی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث ہے، جس کی تحقیقات کیلیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی جارہی ہے۔واضح رہے کہ اسلام آباد ایس ایس پی حسن جہانگیر ووٹو کی قیادت میں پولیس کی بھاری نفری نے اسلام آباد میں قائم پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹریٹ پر چھاپہ مار کر چیئرمین بیرسٹر گوہر اور سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن کو گرفتار کر کے کمپیوٹر اور دیگر سامان قبضے میں لے لیا تھا۔ چھاپہ مار ٹیم کے ہمراہ خواتین پولیس اہلکار بھی تھیں جنہوں نے پی ٹی آئی خواتین کارکنان اور سیکرٹریٹ عملے کو بھی حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق سیکریٹریٹ کے باہر اور اندر سے 10 کارکنان کو گرفتار کیا گیا۔اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کی جانب سے عائد کردہ سیکریٹریٹ پر غیر قانونی چھاپے کے الزام پر وضاحت جاری کردی۔پی ٹی آئی کی قیادت نے دعویٰ کیا تھا کہ اسلام آباد پولیس نے بغیر وارنٹ کے مرکزی سیکٹریٹ پر چھاپہ مارا اور ترجمان رؤف حسن کو گرفتار کر کے کمپیوٹرز سمیت دیگر قیمتی سامان قبضے میں لیا گیا۔تحریک انصاف کی قیادت کے الزامات پر آئی جی اسلام آباد نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی سیکرٹریٹ پر ایف آئی اے اور پولیس نے تلاشی کیلئے چھاپہ مارا اور انسداددہشتگردی عدالت سے وارنٹ لے کر تمام امور انجام دیے گئے۔آئی جی اسلام آباد نے تصدیق کی کہ رؤف حسن کو پی ٹی آئی سیکرٹریٹ سے گرفتارکیا گیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں