میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
حیدرآباد‘یونیک کمپنی سے برطرف ملازمین کا دوسرے دن بھی احتجاج

حیدرآباد‘یونیک کمپنی سے برطرف ملازمین کا دوسرے دن بھی احتجاج

ویب ڈیسک
هفته, ۲۳ جولائی ۲۰۲۲

شیئر کریں

رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی جبری برطرفیاں دھمکیاں، یونیک کمپنی سے برطرف ملازمین کا دوسرے دن بھی پریس کلب حیدرآباد کے سامنے احتجاج، یونیک کمپنی کے خلاف محکمہ لیبر میں دو مزدوروں کی درخواست دائر، تحقیقات شروع، دو افراد نے برطرفی اور گریجویٹی نہ ملنے کی شکایت درج کرائی ہے، تحقیقات کر رہے ہیں، کارروائی ہوگی، رینجنل ڈائریکٹر لیبر، علی گھانگھرو دھمکیاں دے کر ہراساں کر رہا ہے، حکام نوٹس لیں، مزدور، تفصیلات کے مطابق جبری برطرفیوں، گریجویٹی سمیت دیگر مراعات نہ دینے اور یونیک کمپنی کے ڈائریکٹر فنانس علی گھانگھرو کی جانب سے مبینہ دھمکیوں کے خلاف یونیک کمپنی سے برطرف مزدوروں نے دوسرے روز بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے، برطرف مزدوروں شہزاد پٹھان، عمران، وقار، ، ذوہیب قریشی و دیگر نے کہا کہ جبری برطرفیوں کے بعد اب انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں، مزید مزدوروں کو نکال دیا گیا ہے، جبکہ ان کی تنخواہیں بھی نہیں دی جا رہیں، سرکار کی جانب سے مقرر کردہ 25 ہزار تنخواہ کے بجائے 15 سے 19 ہزار تک تنخواہ دی جا رہی ہے، وہ بھی دو دو ماہ کے بعد دی جاتی ہے، آواز اٹھانے پر انہیں نکال دیا گیا ہے، برطرف لائن انچارج شہزاد پٹھان نے کہا کہ یونیک کمپنی کا مالک علی گھانگھرو انہیںپولیس کے ذریعے گرفتار کروانے کی دھمکیاں دے کر ہراساں کیا جا رہا ہے، انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ علی گھانگھرو کے خلاف کارروائی کرکے انہیں مراعات دلائی جائیں۔ دوسری جانب محکمہ لیبر میں دو برطرف مزدوروں کی جانب سے لیگل ڈیوز نہ ملنے پر یونیک کمپنی کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے جس پر محکمہ لیبر نے کارروائی شروع کردی ہے، روزنامہ جرأت سے بات کرتے ہوئے رینجنل ڈائریکٹر غلام رسول نے کہا کہ دو برطرف مزدوروں نے لیگل ڈیوز نہ دینے پر یونیک کمپنی کے خلاف درخواست دائر کی ہے جس پر کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے پہلی میٹنگ کی گئی ہے، بہت جلد دونوں مزدوروں کو لیگل ڈیوز دلائے جائینگے، غلام رسول نے مزید کہا کہ یونیک کمپنی کے ریکارڈ کے مطابق مزدوروں کو 19 ہزار تنخواہ دی جا رہی لیکن وہ تصدیق کرینگے، 25 ہزار تنخواہ والا نوٹیفکیشن 7 جولائی کو جاری ہوا ہے اگست میں کمپنیوں کو اس تنخواہ کی نفاذ پر پابند کیا ہے۔ دوسری جانب روزنامہ جرأت کی جانب سے موقف لینے کیلئے علی گھانگھرو کو متعدد بار کالز کی گئیں، لیکن انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں