جرائم پیشہ افراد 6 ماہ میں جیل سے باہر آجاتے ہیں،ایڈیشنل آئی جی کا انکشاف
شیئر کریں
ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ شہر میں نشے کے عادی افراد کے خلاف سخت کارروائی کی تو جرائم میں واضح کمی آئی ، جرائم پیشہ افراد6 ماہ کے اندر جیل سے رہا ہوجاتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کی وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات ہوئی جس میں شہر میں جاری اسٹریٹ کرائم اور جرائم کی دیگر وارداتوں کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ایڈیشنل آئی جی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آگاہ کیا کہ ’شہرمیں نشے کے عادی افراد بہت زیادہ ہیں،نشہ آور چیزیں جرائم کے پیسوں سے ہی خریدی جاتی ہیں، جب ایسے افراد کے خلاف سخت کارروائی کی گئی تو جرائم کا گراف کم ہوا اور واضح فرق نظر آیا تھا‘۔غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ 6 ماہ میں 908 چوری میں ملوث افراد گرفتار کیا، یہ تمام افراد 6 مہینوں کے اندر رہا ہوگئے‘۔انہوں نے بتایا کہ ’اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں کی24055 لوگوں نے شکایت درج کرائی، صرف475 شہری کیس داخل کرنے پر راضی ہوئے، جو 2 فیصد کی شرح ہے‘۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے انویسٹی گیشن برانچ کو اپ گریڈ کرنے کی ہدایت جاری کی اور کہا کہ اگر انویسٹی گیشن برانچ کو الگ کیڈر بنانے کی ضرورت ہے تو سمری بھیجیں۔مراد علی شاہ نے لوکیٹرس کو 2 جی سے 4 جی میں اپ گریڈ کرنے، ڈی این اے ڈیٹا بیس بنانے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے اے آئی جی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈی این اے لیب بن گئی ہے تو اْن سے بھر پور فائدہ اٹھائیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ نشے کے عادی افراد کے لیے مزید سینٹرز قائم کیے جائیں۔ مراد علی شاہ کو بریفنگ دی گئی کہ میمن آباد میں سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے جہاں نشے کے عادی افراد کو رکھاجارہا ہے۔