میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
وزیر اعلیٰ سندھ کے محکمہ خزانہ میں ایک ارب 29 کروڑ کا اسکینڈل

وزیر اعلیٰ سندھ کے محکمہ خزانہ میں ایک ارب 29 کروڑ کا اسکینڈل

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۳ جون ۲۰۲۳

شیئر کریں

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے محکمہ خزانہ میں ایک ارب 29 کروڑ روپے کا اسکینڈل سامنے آگیا، 7 اضلاع کی ٹریزری آفیسز نے ہزاروں سرکاری ملازمین کی دو، دو بیواہ ظاہر کرکے جی پی فنڈ کی دوگنی ادائیگی کردی، تحقیقات کی سفارش۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ خزانہ سندھ نے مالی سال 2020-21 کے دوران سندھ کے 7 اضلاع کی ٹریزری آفیسز نے فوت ہونے والے ہزاروں سرکاری ملازمین کی دو، دو بیواہ ظاہر کرکے دوگنی ادائیگی کی،فوت ہونے والے سرکاری ملازمین کی ملازمین کی بیواہوں کو ایک ارب 29 کروڑ 90 لاکھ روپے ادا کئے گئے،ٹریزری آفیسوں میں ادائیگیوں کی چھان بین کے لئے مطلوبہ رکارڈ بھی موجود نہیں، ضلع نوشہرو فیروز میں 82 کروڑ 70 لاکھ روپے ادائیگی کی گئی، ٹریزری آفس ضلع جیکب آباد میں رٹائر ملازمین کی دو، دو بیواہ ہونے کے باعث دوگنی ادائیگی ہوئے اور 33 کروڑ 30 لاکھ روپے ادا کئے گئے، شکارپور ٹریزری آفس کی جانب سے 60 لاکھ روپے ، گھوٹکی ٹریزری آفس کی جانب سے 40 لاکھ روپے ادا ئیگی کی گئی، ٹریزری آفس مٹھی اور ٹریزری آفس عمرکوٹ کی جانب سے رٹائر ملازمین کی دو، دو بیواہ ظاہر کرکے پونے 11، 11 کروڑ روپے بیواہوں کو ادا کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔محکمہ خزانہ کے افسران کا کہنا ہے کہ ٹریزری آفس کے افسران نے فوت ہونے والے سرکاری ملازمین کی دو، دو بیواہ ظاہر کرکے جی پی فنڈ کی دوگنی ادا ئیگی کرکے مخصوص ملازمین کو مالی فائدہ پہنچایا ہے یا فوت ہونے والے سرکاری ملازمین کی دو ، دو بیواہ ظاہر کر کے جعلی ناموں پر کروڑوں روپے ہڑپ کئے ہیں۔ آڈٹ حکام نے محکمہ خزانہ سندھ کے افسران کو نومبر 2021 سے جولائی 2022 تک مسلسل اسکینڈل کے متعلق آگاہی دی، محکمہ خزانہ سندھ کے افسران نے متعلقہ اضلاع کے ٹریزری افسران کو ہدایت کی کہ رقم حاصل کرنے والی بیواہوں کی فہرست، ضلع اکائونٹ افسر یا اکائوٹنٹ جنرل سندھ کی جانب سے بیواہ کو جاری کی گئی رقم کے اعداد و شمار،قومی شناختی کارڈ کی کاپی اور رقم لینے والی بیواہ کے بینک اکائونٹ کی تفصیلات 30 دن میں جمع کروائی جائے، محکمہ خزانہ سندھ کے احکامات کے باوجود ٹریزری افسران نے آڈٹ رپورٹ مرتب ہونے تک متعلقہ دستاویزات جمع نہیں کروائے، آڈٹ حکام نے ایک ارب 29 کروڑ روپے کی دوگنی ادائیگی پر تحقیقات کرنے اور ذمیدار افسران کا تعین کرنے کی سفارش کی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں