جائیدادوں کی چھینا جھپٹی،متحدہ رہنما لڑ پڑے
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) متحدہ لندن کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا دو جائیدادوں کا تنازع بانی متحدہ سے دوری کا باعث بن گیا محمد انور کے بانی متحدہ پر سنگین الزامات کے بعد باغی رہنما طارق میر نے متحدہ لندن کے رہنما مصطفی عزیز آ بادی سے سن چیریٹی کی ملکیت میں شمار کیے جانے والے فلیٹ کے حصول کے لیے قانونی چارہ جوئی کی تیاریاں مکمل کر لیں آ ئندہ چند روز میں عدالت سے رجوع کیا جائے گا ذرائع کے مطابق برطانوی خیراتی ادارے کے اشتراک سے2004 میں متحدہ لندن کی جانب سے 20 لاکھ پاؤنڈ مالیت کی دو جائیدادیں لندن میں خریدی گئی تھیں جو لندن کے علاقے ایجویئر میں 221 اور 185 وہٹ چرچ لین پرموجود ہیں جو طارق میر اور محمد انور کے نام پر ٹائٹل ڈیڈ میں رجسٹرڈ ہیں جسے 2012 میں سن چیریٹی کے نام پر منتقل کر دیا گیا تھا مذکورہ جائیدادوں کے پانچ ٹرسٹی بتائے جاتے ہیں جن میں بانی متحدہ،محمد انور،قاسم علی رضا،افتخار قریشی اور طارق میر شامل ہیں مذکورہ جائیدادیں متحدہ لندن میں بڑی پھوٹ کا باعث بتائی جاتی ہیں بانی متحدہ کی جانب سے محمد انور اور طارق میر سے ایک سال قبل دونوں جائیدادوں کی واپسی کا تقاضہ کیا گیا تھا اور انہیں اس بات کا یقین دلایا گیا تھا کہ ایک فلیٹ ڈاکٹر عمران فاروق کی بیوہ کو دیا جا ئے گا جس پر دونوں سابق رہنماؤں نے بانی متحدہ کو جائیداوں کی واپسی سے انکار کر دیا تھا بعد ازاں دونوں جائیدادوں میں سے ایک جگہ شمائلہ فاروق کے نام پرمنتقل کرنے کی پیشکش بھی کی گئی تھی جسے بانی متحدہ کی جانب سے قبول کرنے سے انکار کیا گیا تھا دونوں رہنماؤں کی جانب سے جائیدادوں کی واپسی پر عمران فاروق قتل کیس سے متعلق بانی متحدہ کو اہم راز فاش کرنے کی دھمکیوں کا سلسلہ بھی کئی عرصوں تک جا رہا ہے جس کے بعد بانی متحدہ خاموشی اختیار کر پر مجبور ہوئے بانی متحدہ کی جانب گذشتہ ایک سال میں لندن میں چار سے زائد جائیدادیں فروخت کی گئیں ہیں متحدہ لندن کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفی عزیز آ بادی کو چند روز قبل سابق رہنما طارق میر کی جانب سے ان کے زیر استعمال A-221وہٹ چرچ لین کی پراپرٹی خالی کرنے سے متعلق نوٹس بھی بھیجا گیا ہے جس میں فوری طور پر پراپرٹی خالی کرنے اور 25000پونڈ کرائے کی مد میں ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جسے سنجیدہ نہ لینے پر محمد انور اور طارق میر کی جانب سے قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے آ ئندہ چند روز میں دونوں رہنماؤں کی جانب سے عدالت سے رجوع کیا جا ئے گا۔