میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ہتک عزت بل، پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے راہیں جدا کرلیں

ہتک عزت بل، پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے راہیں جدا کرلیں

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۳ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

پنجاب حکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے ہتک عزت بل پر پاکستان پیپلزپارٹی نے ن لیگ سے راہیں جدا کرلیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے ہتک عزت قانون پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے پر ن لیگ سے راہیں جدا کیں اور بل کی منظوری کے وقت تمام ممبران اسمبلی ایوان سے غیر حاضر رہے ۔پاکستان پیپلزپارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی نے کہا کہ حکومت نے ہتک عزت بل کے معاملے پر ہم سے مشاورت کی اور نہ ہی کچھ بتایا، پیپلز پارٹی کھبی بھی اس بل کا حصہ نہیں بننا چاہتی۔انہوں نے کہا کہ ہتک بل کی منظوری کے روز تمام ارکان کو ایوان سے غیر حاضر رہنے کا کہا گیا تھا، بل کی منظوری کے روز پیپلز پارٹی کا کوئی رکن صوبائی اسمبلی ایوان میں موجود نہیں تھا۔علی حیدر گیلانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ میڈیا کی آزادی کے ساتھ کھڑی ہے اور اس جدوجہد میں ہر دور میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہے۔واضح رہے کہ دو روز قبل پنجاب حکومت نے ہتک عزت بل پنجاب اسمبلی میں پیش کر کے اسے منظور کروایا ہے جس پر صحافتی تنظیموں اور اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے کالا قانون قرار دیا ہے ۔ہتک عزت بل کے تحت اخبار، ٹی وی، سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر کوئی بھی خبر شیئر کرنے پر ہتک عزت بل کے تحت کارروائی ہوگی جس پر تیس لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی جائے گی، اس حوالے سے خصوصی عدالتیں تشکیل دی جائیں گی جو 6 ماہ میں فیصلہ سنائیں گی۔بل کا اطلاق پرنٹ، الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر ہوگا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں