ادارہ ترقیات کراچی زمینوں کی بندر بانٹ میں تیزی
شیئر کریں
(رپورٹ جوہر مجید شاہ)ادارہ ترقیات کراچی زمینوں کی بندر بانٹ میں تیزی ڈائریکٹر جنرل محمد علی شاہ ” اور محکمہ اینٹی انکروچمنٹ ” نے بااثر و طاقتور قبضہ مافیا کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ادارہ ترقیات کراچی کی ” اربوں کھربوں ” کی سرکاری اراضی ہڑپنے کے بعد بھی مافیا کی حوس کی آگ بجھی نہیں تبادلے و تقرریاں سیاسی گیم قرار محکمے کے اثاثے ” مافیا کے مضبوط شکنجے میں ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی محکمہ جاتی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ” نارتھ کراچی کے مختلف علاقے لینڈ گریبرز کے نشانے پر آگئے لاکھوں کروڑوں کی سرکاری اراضی مافیا نے ہتھیا لی حکومت سندھ اور کے ڈی اے کو ” آمدنی کی مد میں کروڑوں کا جھٹکا قبضہ مافیا نے نیو کراچی بلال کالونی پولیس اسٹیشن کی حدود ” کے ڈی اے موڑ والے مین روڈ پر واقع ST_47 کی LS_7_8 اور ST 31 پر قبضہ کرلیا جبکہ علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ وہاں مافیا کے مسلح افراد کا آنا جانا بھی رہتا ہئے جس کے سبب علاقے میں خوف و ہراس کی فضا پائی جاتی ہئے جبکہ دوسری طرف ST -39 کے چار LS پلاٹس پر بھی قبضہ مافیا کا راج ہئے اسکے ساتھ سروس اسٹیشن کے برابر والے LS پلاٹ پر بھی قبضہ مافیا قابض ہوچکی ہئے علاقائی ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ قلندری بریانی والے کے برابر میں کارنر پلاٹ پر بھی غیرقانونی قبضے کیساتھ تعمیراتی کام بھی تیزی سے جاری ہئے علاقائی ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز ST 47 جس پر دن رات کام جاری ہئے اسکے بالکل ” بیک سائیڈ پیچھے 40 گز کے LS پلاٹ پر بھی مافیا قابض ہوگئی ہئے مزکورہ تمام پلاٹس کی جانچ پڑتال اور ریکارڈ ادارہ ترقیات کراچی سے لیا جاسکتا ہئے علاقائی ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے نمایندے کو بتایا کہ گزشتہ دنوں 20 اور 21 مئی کی رات اندھیرے میں نیو کراچی سیکٹر 5_J ڈی کے موڑ پر ST_47 کی LS_7 اور 8 کے بالکل پیچھے چالیس گز کے LS پلاٹ پر راتوں رات قبضہ مافیا نے غیرقانونی طور پر دیواریں بنوا دیں جبکہ علاقائی ذرائع بتاتے ہیں مزکورہ غیرقانونی کام علاقہ پولیس بلال کالونی پولیس اسٹیشن کی مکمل سرپرستی میں انجام دیا گیا ادھر محکمہ جاتی و علاقائی ذرائع بتاتے ہیں کہ ادرہ ترقیات کراچی کی کرپٹ و بدعنوان مافیا علاقہ پولیس سمیت سیاسی لٹیرے اور نام نہاد صحافت کا لبادہ اوڑھے جعلی صحافی بھی اس قبضہ مافیا کا حصہ ہیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلی سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ ڈی جی کے ڈی اے سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔