حیدرآباد میں چیکنگ کے بہانے شہریوں کی تذلیل کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) زیبسٹ یونیورسٹی کے طالبعلم پر تشدد کرنے والے ایس ایچ او جی آر اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی، تین دن قبل پولیس اہلکاروں نے خباب جونیجو پر بدترین تشدد کرکے لاک اپ کیا تھا، ایس ایچ او اکبر کٹپر کی چیکنگ کے بہانے شہریوں کی تذلیل، بھاری رقم طلبی کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق تین دن قبل موٹر سائیکل کو تالا نہ لگانے پر ایچ او جی آر اکبر کٹپر نے سجاول کے رہائشی زیبسٹ کے آخری سال کے طالبعلم خباب جونیجو کو بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر لاک اپ کیا تھا، جبکہ پولیس موبائل ڈرائیور نے طالبعلم کو ہاف فرائے کی دھمکیاں بھی دیں تھیں، دھمکیوں، تشدد اور گالم گلوچ کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ایس ایس پی حیدرآباد نے واقعہ نوٹس لیتے ہوئے پولیس موبائل کے ڈرائیور کو لاک اپ کرنے کے احکامات جاری کئے تھے، تاہم تین دن گزرنے کے باوجود ایس ایچ او جی آر سمیت پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہ ہو سکی ہے، دوسری جانب ایس ایچ او جی آر اکبر کٹپر نے شہریوں کا چیکنگ کے نام پر جینا حرام کردیا ہے اور بھاری رقم کے عوض لوگوں کو گرفتار کرنے اور چھوڑنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، تھانہ جی آر کے حدود میں مختلف جامعات کے طالبعلم رہتے ہیں جبکہ جی آر او پولیس نے چیکنگ کے نام پر طالبعلموں کو ہراساں کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، ایس ایچ او جی آر او اکبر کٹپر نے نجی گاڑی اور سول کپڑوں میں لوگوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔