کوئٹہ حملہ خود کش تھا، حملہ آور گاڑی میں بیٹھا رہا، شیخ رشید
شیئر کریں
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں ہوٹل پارکنگ میں ہونے والا حملہ خودکش تھا،حملہ آور گاڑی میں بیٹھا رہا جس کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ،پاکستان کو اندر سے غیر مستحکم کرنے کی غیر ملکی کوشش جاری ہیں ،حتمی رپورٹ تحقیقات کے بعد سامنے آئے گی،وزارت داخلہ نے اپنے ماتحت تمام فورسز کو سیکیورٹی ہائی الرٹ کرنے کی ہدایت کی ہے، ملک کی عظیم فوج اور ایجنسیاں اس کی طاقت ہیں۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ ‘ہوٹل پارکنگ میں خودکش دھماکے کیلئے 60 سے 80 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا ،خودکش حملہ آور گاڑی میں بیٹھا رہا جس کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے ، گاڑی کو فورنزک کے لیے بھیجا جاچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ حملے میں 5 افراد جاں بحق اور6 زخمی ہسپتال میں ہیں جن میں سے ایک کی حالت نازک ہے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کو اندر سے غیر مستحکم کرنے کی غیر ملکی کوشش جاری ہیں اور ان غیر ملکی کوششوں کو پاکستان پھلتا پھولتا دکھائی نہیں دے رہا، دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، چیف سیکریٹری سے فوری تحقیقات کا کہا ہے اور حتمی رپورٹ تحقیقات کے بعد سامنے آئے گی۔شیخ رشید نے کہا کہ گوادر اور بلوچستان ملک کی ترقی کا نام ہے، انہوںنے کہاکہ افواج نے ہزاروں جانوں کی قربانیاں دے کر ملک میں دہشت گردی کو شکست دی، اب بھی کالعدم تحریک تالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) منظم ہورہی ہے یا پڑوسی ملک میں سازشیں کی جارہی ہیں پاک فوج، ایجنسیاں اور پاکستانی عوام مل کر اس کو شکست دیں گے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ چین کے سفیر کئی روز سے کوئٹہ میں ہیں اور محفوظ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کوئی افراتفری نہیں ہوگی، ایک منتخب وزیر اعظم موجود ہے، عظیم افواج، ایجنسیاں اور عوام اس ملک کے وارث ہیں، ہم پاکستان کے لیے جینا اور مرنا جانتے ہیں۔ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ اس واقعہ سے قبل دیگر شہروں کے حوالے سے انٹیلی جنس رپورٹس تھیں لیکن چونکہ کوئٹہ اب ایک پرامن شہر تھا اور ہم فرنٹیئر کور (ایف سی) کو یہاں سے نکالنے کا سوچ رہے تھے، لیکن اب ایسا ممکن نہیں ہے۔شیخ رشید نے سوشل میڈیا کے حوالے سے کہا کہ مختلف وزارتیں اور ادارے مل کر اس کا حل تلاش کر رہے ہیں اور امن و امان کے متعلق اہم قانون پارلیمنٹ میں لانا چاہتے ہیں تاکہ ہر روز ہمیں دھمکیوں اور بدامنی سے نہ گزرنا پڑے۔