میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بھر میں ڈاکٹرز کی شدید کمی کا انکشاف

سندھ بھر میں ڈاکٹرز کی شدید کمی کا انکشاف

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۳ اپریل ۲۰۲۱

شیئر کریں

(رپورٹ: علی کیریو)سندھ بھر میں ڈاکٹرز کی شدید کمی کا انکشاف ہوا ہے، محکمہ صحت سندھ نے وفاقی حکومت کو جناح، ڈائو سمیت صوبے بھر کے سرکاری میڈیکل کالجز میں ایم بی بی ایس کی موجودہ 2950 سیٹوں میں10 فیصد اضافے کی سفارش کردی ہے، وفاقی حکومت کو خط ارسال کردیا گیا ہے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ہیک) اور وزیراعظم عمران خان کے سینیئر ایڈوائیزر کو خط لکھ کے کہا کہ سندھ میں گذشتہ 10 سال کے دوران آبادی میں بہت اضافہ ہوا ہے ، سال 2006 میں 3 کروڑ80 لاکھ آبادی تھی اور سال 2017 میں ایک کروڑ اضافے سے 4کروڑ 70 لاکھ کے قریب ہوگئی ہے، کراچی سندھ کا دارلخلافہ ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کا میٹروپولیٹن شہر ہے اور دنیا کے بڑے شہروں میں شمار ہوتا ہے ، ایک اندازے کے مطابق سال 2030 میں کراچی دنیا کا ساتواں بڑا شہر بن جائے گا ۔ کراچی کی آبادی کو دیکھتے ہوئے حکومت سندھ نے آغا خان یونیورسٹی اسپتال، جناح پوسٹ گریجوئیٹ میڈیکل سینٹر، این آئی سی وی ڈی،سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولاجی اینڈٹرانسپلانٹ، شہید بینظیر بھٹو ٹراما سینٹر، سول اسپتال کراچی، لیاری جنرل اسپتال، سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی نمبر 5، قطر اسپتال اورنگی، لمس جامشورو، پی ایم سی نوابشاہ، سردار غلام محمد مہر میڈیکل کالج سکھر صوبے کی عوام کو صحت کی سہولیات فراہم کرتے ہیں، 18 ویں ترمیم کے بعد حکومت سندھ نے اسپتالوں کی سہولیات میں تین گنا اضافہ کیا ہے ۔ خط کے مطابق صحت کے عالمی ادارے کی سفارش کے مطابق ایک ہزار لوگوں کے لئے ایک ڈاکٹر ہونا چاہیئے لیکن بدقسمتی سے سندھ میں ڈاکٹرز کی شدید کمی ہے اور 4 ہزار لوگوں کے لئے ایک ڈاکٹر ہے، جبکہ سندھ کو ایم بی بی ایس کی 2450 اور بی ڈی ایس کی 500 سیٹیں الاٹ کی گئی ہیں ، پاکستان میڈیکل کائونسل کے گذشتہ جائزے کے تناظر میں سندھ کے سرکاری میڈیکل کالجز میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کی سیٹوں میں 10 فیصد اضافہ کیا جائے ، حکومت سندھ اداروں کو مطلوبہ فنڈز کی فراہمی یقینی بنائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں