میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ماہ رنگ بلوچ سمیت متعدد بلوچ رہنما گرفتار، بلوچستان کے مختلف شہروں میں شٹرڈاؤن ہڑتال

ماہ رنگ بلوچ سمیت متعدد بلوچ رہنما گرفتار، بلوچستان کے مختلف شہروں میں شٹرڈاؤن ہڑتال

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۳ مارچ ۲۰۲۵

شیئر کریں

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی کال پر کوئٹہ، بلوچستان کے مختلف حصوں میں شٹرڈاؤن ہڑتال اور احتجاج میں ماہ رنگ بلوچ سمیت 17 افراد کو حراست میں لیا گیا، سات خواتین کو ہدہ جیل منتقل
کوئٹہ میں جمعہ کی رات سے موبائل سروس معطل، ڈیٹا سروسز جمعرات سے بند ہیں۔تاحال ابھی تک موبائل سروسز معطلی کا باضابطہ کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا گیا

بلوچ یکجہتی کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس کی سربراہ ڈاکٹر ماہ رنگ سمیت متعدد لوگوں کو پولیس کی جانب سے حراست میں لیا گیا ہے جو سریاب روڈ پر دھرنا دے رہے تھے ۔ اس بارے میں کوئٹہ پولیس کے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ ماہ رنگ بلوچ سمیت 17 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان میں موجود سات خواتین کو ہدہ جیل منتقل کیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ کوئٹہ اور بلوچستان کے مختلف حصوں میں بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔گزشتہ روز پولیس کی جانب سے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اراکین پر کریک ڈاؤن کیا گیا تھا، جو مبینہ طور پر جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج کر رہے تھے ، اس کے بعد آج ہڑتال کی کال دی گئی۔حکومت بلوچستان اور بلوچ یکجہتی کمیٹی دونوں نے کارروائیوں کے دوران جانی نقصان کو رپورٹ کیا تھا، بی وائی سی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کے تین رکن کی موت جبکہ 13 زخمی ہوئے تھے ، ادھر پولیس نے کہا کہ تقریباً 10 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔بعد ازاں، بلوچ یکجہتی کی چیف آرگنائزر ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے رات گئے پولیس کی کارروائی کے نتیجے میں ہونے والی مبینہ اموات کے ردعمل میں صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال دی تھی۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بلوچ زبان میں جاری ان کے بیان میں کہا تھا کہ ماہ رنگ بلوچ نے ‘صوبے بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے ’۔بلوچ یکہجتی کمیٹی نے بیان میں مزید کہا تھا کہ کل سے مبینہ مرنے والوں کی لاشوں کے ساتھ کوئٹہ کے سریاب روڈ پر دھرنا بھی دیں گے ۔شام میں بی وائی سی نے ضلع چاغی کے دالبندین شہر کے ساتھ ساتھ خضدار، واشوک اور سوراب اضلاع میں مبینہ بند دکانوں اور سڑکوں کی تصاویر شیئر کیں۔اس نے مستونگ، ڈیرہ مراد جمالی اور تربت میں ہونے والے مظاہروں کی مبینہ فوٹیج بھی شیئر کی گئی، جہاں مظاہرین نے سڑکیں بلاک کرنے کے لیے ٹائر جلائے ۔کوئٹہ میں صوبائی دارالحکومت میں جمعے کی رات سے موبائل سروس معطل ہے جبکہ ڈیٹا سروسز جمعرات سے بند ہیں۔تاہم ابھی تک موبائل سروسز معطلی کا باضابطہ کوئی نوٹی فکیشن جاری نہیں کیا گیا۔بی وائی سی کا ایکس پر کہنا تھا کہ ‘آج صبح ساڑھے 5 بجے سیکیورٹی فورسز نے دھرنے پر چھاپہ مارا، جہاں خواتین، بچوں اور پُرامن مظاہرین پر مبینہ طور پر تشدد کیا گیا۔’دریں اثنا، ترجمان حکومت بلوچستان نے دعویٰ کیا کہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس سے ایک پولیس اہلکار سمیت 10 اہلکار زخمی ہوئے ۔اسی طرح تربت میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال اور پہیہ جام کیا گیا، بی وائی سی نے شہید فدا چوک پر ریلی اور دھرنا دیا۔تربت کے علاقے ملک آباد میں موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم افراد نے ہڑتال کی نگرانی کرنے والے مظاہرین پر فائرنگ کردی، جس سے دو بچے زخمی ہوگئے ، جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔ہڑتال کی کال پر قریبی پنجگور کو بھی بند کر دیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں