مشرف نے تحقیقات کاٹھیکہ دیا، الزام تراشی کے سواکچھ نہ ملا،براڈ شیٹ سربراہ
شیئر کریں
اثاثہ برآمدگی فرم براڈ شیٹ نے بدعنوانی کے الزامات لگانے پر مسلم لیگ (ن)کے قائد سے معافی مانگ لی۔میڈیارپورٹس کے مطابق کمپنی کو جنرل (ر) پرویز مشرف نے شریف خاندان سمیت سیاسی مخالفین کے خلاف تحقیقات کا ٹھیکا دیا گیا تھا، جس کے سی ای او نے ایک ویڈیو انٹرویو دیتے ہوئے معافی مانگی۔ کاوے موسوی نے کہا کہ ہمیں دوسروں کی بہت سی لوٹی ہوئی دولت ملی لیکن میں بطور خاص کہہ سکتا ہوں کہ تقریبا 21 سال کی تحقیقات میں نواز شریف یا ان کے خاندان کے کسی رکن کا ایک روپیہ نہیں تھا۔کاوے موسوی کاکہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو کا روپ دھارے فراڈ میں فریق بننے پر مجھے سابق وزیراعظم سے معافی مانگنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں، نیب پورا کا پورا فراڈ ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو مکروہ الزامات کا نشانہ بنایا گیا، جب حقائق تبدیل ہوئے تو میں نے اپنے خیالات تبدیل کرلیے۔شریف خاندان نے ان الزامات کو مسترد کردیا تھا اور براڈ شیٹ کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس پر کیے گئے دعوے کے دفاع کی ناکامی پر قانونی اخراجات کی مد میں 20 ہزار پائونڈز( (45 لاکھ روپے کی رقم حاصل کرنے میں کامیاب رہا تھا۔ادھرپاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے براڈشیٹ کی طرف سے باضابطہ معافی مانگنے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کاوے موسوی کا بیان دراصل نیب نیازی گٹھ جوڑ پر فرد جرم ہے،مہنگائی کی ستائی قوم کے لاکھوں ڈالراور پائونڈزسیاسی انتقام پر ضائع کرنے والوں سے وصول کرنے چاہئیں ۔