سندھ پولیس کوکبھی سیاسی مقاصدکیلئے استعمال نہیں کیا،مرادعلی شاہ
شیئر کریں
وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے شہید صحافی اطہر متین کے کیس میں پیش رفت کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزمان کا تعین کرلیا گیا ہے، جلد قاتلوں تک پہنچ جائیں گے، تاہم اس موقع پر انہوں نے کوئی بھی ڈیڈ لائن دینے سے انکار کردیا،انہوں نے کہاکہ ہم نے سندھ پولیس کو کبھی سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا۔منگل کووزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر اطلاعات سعیدغنی اور ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹرمرتضی وہاب کے ہمراہ صحافی اطہر متین کے بچوں سے ملاقات کی اور ورثا سے اظہارِ تعزیت اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر انہوں نے ورثا کو یقین دلایا کہ اطہر متین کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ملاقات کے بعد انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اطہر متین کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ہم سخت اورر بہتر سیکیورٹی منصوبہ بندی کیلئے شارٹ ٹرم، میڈیم اور لانگ ٹرم اقدامات کر رہے ہیں، تاہم اس سلسلے میں ہم آپ سب کے تعاون کے طلب گار ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم نے سندھ پولیس کو کبھی سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا، جماعت اسلامی کا اتنے دنوں تک دھرنا ہوا لیکن ہم نے جمہوری طریقہ اختیار کیا، پولیس با اختیار ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اسی پولیس نے اس شہر میں امن و امان بحال کیا ہے، کراچی چھٹا خطرناک شہر تھا اب 7/106 پر ہے، ہم نے پوری پولیس کو ریسپونسیبل کیا ہے، ایڈیشنل آئی جی نے خود سے لے کر چوکی انچارج تک کو جوابدہ بنایا ہے۔سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ریاست کے طورپر جو ہمارا فرض ہے ہم اطہر متین کی فیملی کے ساتھ سپورٹ کریں گے، ہم قاتلوں تک پہنچ گئے ہیں، تفصیلات ابھی شیئر نہیں کرسکتا ہوں، سیف سٹی کا ٹینڈر ہونے والا ہے، ہم عادی اسٹریٹ کرمنلز کی ای ٹیگنگ کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اسٹریٹ کرمنلز کی ضمانت کو مشکل کرنے کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں، کوئی واقعہ نہیں ہونا چاہیے لیکن گینگز اور کرمنلز بھی پکڑے جارہے ہیں، اسٹریٹ کرائم کی وجہ ڈرگ کے عادی افراد ، ملک کی معاشی حالات بھی ہیں۔