پی ڈی ایم کی احتجاجی پالیسی کے بجائے بلاول بھٹو کی نئی حکمت عملی
شیئر کریں
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحادیوں کو اس کے لیے منائیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وفاقی وزرا اپوزیشن میں دراڑیں پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کٹھ پتلی کو گھر جانا پڑے گا اور عوامی نمائندہ وزیراعظم بنے گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا لاڑکانہ انڈسٹریل زون کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ غیر جمہوری طاقت کو کیسے نکالا جائے۔ پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہم اس نااہل اور نالائق حکومت کو باہر نکالیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومتی وزرا بیانات ان کے ڈر اور خوف کا اظہار ہیں۔ ان کو ڈر ہے کہ تمام اپوزیشن قوتیں اکٹھی ہو گئیں تو ان کا کٹھ پتلی وزیراعظم باہر نکل جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ اس انڈسٹریل زون سے ہزاروں روزگار کے مواقع پیدہ ہونگے۔ اس منصوبے کی جغرافیائی لوکیشن ایسی جگہ پر ہے جو سی پیک منصوبے سے متصل ہے۔ وہ سی پیک منصوبہ جو صدر زرداری نے شروع کیا۔ ہماری جماعت نے ہمیشہ پاکستان کے عوام کی خدمت کی۔ چاہے مزدور ہو یا کسان پیپلز پارٹی نے ہمہشہ روزگار کے مواقع پیدا کیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دو سالوں میں جو نقصان ہوا وہ اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔ پاکستان معاشی لحاظ سے مزید کمزور ہو چکا ہے۔ وفاقی حکومت کے مقابلے میں ہم نے ڈنڈا استعمال نہیں کیا بلکہ ٹیکس کے لیے موزوں ریٹس دیے۔ ہم نے تاجروں اور صنعتکاروں کو کریمنل نہیں سمجھا بلکہ آہستہ آہستہ ٹیکس کے دائرے میں لائے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ زراعت ہمارے سندھ کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ ہماری امید ہے کہ اس منصوبے سے زراعت کو فروغ ملے گا۔ ہماری کردار کشی کی گئی کہ ہم صنعت کے دشمن اور عوام دوست ہیں۔ ہم جانتے ہیں کی ملک کی ترقی کے لیے صنعتکاری ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اسی وجہ سے ہم خصوصی پیکجز دیتے ہیں۔