میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملک گیس بحران جاری اختیار کرگیا ،کراچی سے زیادہ متاثرہے، سوئی کمپنیوں کا اعتراف

ملک گیس بحران جاری اختیار کرگیا ،کراچی سے زیادہ متاثرہے، سوئی کمپنیوں کا اعتراف

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۲ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

ملک میں گیس بحران شدت اختیار کرگیا ہے سوئی ناردرن اور سوئی سدرن گیس کمپنی کا شارٹ فال شدت اختیار کرگیا ہے گیس بحران میں سندھ کا شہر کراچی سب سے زیادہ متاثر ہے سوئی کمپنیوں نے شدید گیس بحران کا اعتراف کرلیا ہے سوئی ناردرن حکام نے واضح کیا کہ ملک گیس نہیں ہے کمیٹی میں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کی بھی بازگشت اراکین کمیٹی نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی عدم تعمیل پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا جنید اکبر کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا اجلاس میں سوئی گیس کمپنیوں کے مینجنگ ڈائریکٹرز قائمہ کمیٹی اجلاس میں شریک ہوئے ایم ڈی سوئی سدرن نے کمیٹی کو بتایا کہ سوئی سدرن سسٹم پر گیس کی طلب 1250ایم ایم سی ایف ڈی ہے 1015 ایم ایم ایف سی ڈی سوئی سدرن سٹم پر دستیاب ہے جنوری کیلئے1296ایم ایم ایس ایف ڈی گیس کی طلب ہوگی 1012 ایم ایم ایف سی ڈی گیس جنوری کیلئے دستیاب ہوگی ایم ڈی سوئی سدرن نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ سال آر ایل این جی 150فیصد تھی رواں برس 75 فیصد ہے سی این جی کا 15 فیصد ہے جسے پہلے ہی بند کیا جا چکا ہے جنرل انڈسٹری کو گیس بند کرنے کا آپشن بھی تھا بہت سارے مسائل جنرل انڈسٹری کے عدالتوں سے اسٹے آرڈر کی وجہ سے ہوئے ایم ڈی سوئی سدرن کا کہنا تھا کہ اسٹے آرڈرز کے باعث کنکشن بند نہیں کر سکتے گھریلو صارفین متاثر ہیں انڈسٹریز کنکشن نہیں کاٹ رہی گھریلو صارفین کو گیس نہیں مل رہی دسمبر جنوری میں 150 سے 200 ایم ایم سی ایف ڈی کوئٹہ کو دیتے ہیں 20 فیصد کا گیپ ہرسیزن میں چلتا رہتا ہے ایم ڈی سوئی نادرن نے کمیٹی کو گیس صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ970 ایم ایم سی ایف ڈی گھریلو صارفین کو دے رہے ہیں گرمیوں میں گھریلو صارفین کیلئے گیس کی طلب 300 ایم ایم سی ایف ڈی ہوتی ہے کیپٹو پاور،سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی نہیں کر رہے جس پر چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ میڈیا چیختا رہا سردیوں میں گیس نہیں ہوگی سب کو غلط کہا جاتا رہا ہے آج آپ آکر بتا رہے ہیں کہ شارٹ فال ہے ساری بات سیاستدانوں پر ڈالی جاتی ہے کمیٹی رکن مہر ارشاد کا کہنا تھا کہ ابھی بلدیاتی الیکشن سے واپس آئے ہیں حالات بہتر معلوم ہوگئے ہیں پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کیوں نہیں ہورہا رکن کمیٹی مہر ارشاد احمد کا کہنا تھا کہ اگر پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کیا جاتا تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی ایم ڈی سوئی ناردرن کا کہنا تھا کہ ایک چیز واضح ہے ملک میں گیس نہیں ہے گیس نہیں تو کنکشن کیسے لگا سکتے ہیں جس پر چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ میٹر دینا کیسے بند کر دئیے ہیں یہ تو بتائیں وزارت اور اوگرا کی جانب سے واضح ہدایات دیں گئیں ہیں جس پر ایم ڈی سوئی ناردرن کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ قبل کنکشن روکے گئے ہیں جن لوگوں کے پیسے کمپنی کے پاس ہیں ان کے حوالے سے فیصلہ آجائے گا


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں