میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
چودھری نثار پر پرویز مشرف کو محفوظ راستہ فراہم کرنے کا الزام

چودھری نثار پر پرویز مشرف کو محفوظ راستہ فراہم کرنے کا الزام

منتظم
جمعه, ۲۲ دسمبر ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورورپورٹ) سابق گورنر پنجاب اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جانب سے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں نمائندگی کرنے والے سردار لطیف کھوسہ نے الزام لگایا ہے کہ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار نے جنرل (ر) پرویز مشرف کو ملک سے باہر جانے کا محفوظ راستہ فراہم کیا۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف بے نظر قتل کیس میں مشتبہ افراد میں سے ایک تھے، لیکن تین سال بعد وزارت داخلہ کی جانب سے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کے بعد وہ گزشتہ برس مارچ میں ملک سے چلے گئے۔واضح رہے کہ رواں سال کے آغاز میں اسی مقدمے میں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 5 مشتبہ افراد کو بری کردیا تھا، لیکن ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سعود عزیر اور سینئر سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) پولیس خرم شہزاد کو مجرم قرار دیا تھا۔دوسری جانب آصف علی زرداری کی جانب سے اے ٹی سی کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) کے راولپنڈی بینچ میں چیلنچ کیا گیا، جس کی سماعت گزشتہ روز ہوئی۔جسٹس مظہر علی اکبر نقوی اور جسٹس طارق عباسی پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے گزشتہ روز اس معاملے کو سنا اور ٹی ٹی پی کے مبینہ ملزمان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں لطیف کھوسہ نے اے ٹی سی کے فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرائل ایک ماہ میں مکمل کیا جاسکتا تھا، لیکن عدالت نے فیصلہ سنانے میں 10 سال لگا دیے۔انہوں نے کہا کہ پانچوں مشتبہ افراد کے خلاف کافی ثبوت تھے، لیکن عدالت نے انہیں بری کردیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پرویز مشرف نے بے نظیر بھٹو کے قتل کی سازش کی اور جب ان کا ٹرائل مکمل ہونے کا وقت قریب آیا تو سابق وزیر داخلہ نے سابق جنرل کو ملک سے باہر جانے کا محفوظ راستہ فراہم کردیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں