میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ ہائیکورٹ، غیر قانونی تعمیرات پر عدالت ڈی جی ایس بی سی اے پر برہم

سندھ ہائیکورٹ، غیر قانونی تعمیرات پر عدالت ڈی جی ایس بی سی اے پر برہم

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۲ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ ہائیکورٹ نے پلاٹ نمبر 82 سیکٹر 15 اسکیم 33 میں غیر قانونی تعمیر ہونے والے عمارت کا حصہ مسمار نہ کرنے کی استدعا مسترد کردی۔سندھ ہائیکورٹ میں پلاٹ نمبر 82 سیکٹر 15 اسکیم 33 میں غیر قانونی تعمیر ہونے والے عمارت کا حصہ مسمار نہ کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ۔عدالت ڈائریکٹر ایس بی سی اے پر برہم ہوگئی۔ڈائریکٹر ایس بی سی اے نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ عمارت خالی کرنے کا نوٹس دیا ہوا ہے، انشا اللہ عمارت مسمار کر دیں گے ۔جسٹس ندیم اختر نے ریمارکس دیے کہ انشا ء اللہ سے ایسے کچھ نہیں ہوتا اور دفاتر میں بیٹھ کر انشا اللہ انشا اللہ کرتے رہو گے تو کچھ نہیں ہوگا۔انشااللہ کے بعد بھی کچھ کرنا ہوتا ہے ۔ جسٹس ندیم اختر نے مزید کہا کہ تعمیرات کی اجازت نہیں تھی تو کیسے بنا لی؟ اور بلڈر کی اس حرکت کی وجہ سے عدالت کا وقت لگ رہا ہے ۔ بلڈر کے وکیل نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ عمارت ریگولر کرنے کے لئے ایس بی سی اے سے رجوع کررکھا ہے ۔کچھ دن کے لئے آپریشن روکا جائے ۔جسٹس ندیم اختر نے مزید کہا کہ ایس بی سی اے نے 7 دن میں عمارت خالی کرنے کا نوٹس دیا ہوا ہے ہم نہیں روکیں گے ۔بلڈر بلڈنگ کا اپروول پیش کرے ہم درخواست جرمانہ لگا کر مسترد کر دیں گے ۔ایس بی سی اے کے وکیل نے کہا کہ عمارت میں بجلی،پانی اور گیس کے کنکشن میں منقطع کرنے ہیں۔عدالت نے کہا جو کچھ بھی کرنا ہے کر کے ایس بی سی اے رپورٹ پیش کرے ۔عدالت نے بلڈر کی عمارت مسمار کرنے سے روکنے کی استدعا مسترد کردی ۔واضح رہے کہ شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کا جنگل خود سندھ بلڈنگ کنٹرول کے کرتا دھرتاؤں کی وجہ سے اُگا ہے۔ جسے ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ ایس بی سی اے میں نیچے سے اوپر تک تمام افسران اس لوٹ مار کے کھیل کا مکروہ حصہ ہے۔ سندھ بلڈنگ میں رائج کرپٹ سسٹم ایک منصوبہ بندی کے تحت عدالتوں کو بھی گمراہ کرنے کا ایک طویل تجربہ رکھتا ہے، ابتدا میں وقت گزاری کے ساتھ مقدمات کو التواء میں رکھا جاتا ہے، اس دوران میں غیر قانونی تعمیرات کو تیز رفتاری سے مکمل کرکے عوامی مفادات یا تھرڈ پارٹی مفاد کو شامل کر لیا جاتاہے۔ پھر اس کی آڑ لے کر عدالتوں کو گمراہ کیا جاتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں