میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملک کا سب سے کرپٹ ادارہ نیب ہے ،شاہد خاقان عباسی

ملک کا سب سے کرپٹ ادارہ نیب ہے ،شاہد خاقان عباسی

ویب ڈیسک
پیر, ۲۲ نومبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کا سب سے کرپٹ ادارہ نیب ہے،جن لوگوں نے احتساب کے قوانین بنائے وہ ان پر لاگو نہیں ہوتے، لوگ اپنی وفا داریاں تبدیل کرتے ہیں اور احتساب سے بچ جاتے ہیں،نیب کا تفتیشی افسر سیکرٹری کے سامنے دو پیپر رکھتا ہے کہ ایک وارنٹ ہوتا ہے اور دوسرا متعلقہ وزیر کے خلاف مالی کھاتوں میں تصدیق کا پیپر ہوتا ہے، نیب کبھی بھی اقتدار میں موجود طاقتور طبقے کے خلاف کارروائی نہیں کرتا، 80 فیصد سے زیادہ سیاستدان قومی خزانے کی دولت میں براہ راست مداخلت نہیں کرتے، گورننس کی ناکامی کی بڑی وجہ نیب ہے،تفتیش کے دوران اور عدالتوں میں کیمرے لگائے جائیں تاکہ عوام کو اصل حقائق پتہ چل سکیں۔لاہورمیں انسانی حقوق کی رہنما عاصمہ جہانگیر کی یاد میںمنعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ پاکستان موجودہ صورتحال انتہائی مایوس کن ہے کہ منی لانڈرنگ کا ریفرنس کسی کے خلاف بھی دائر کردیا جائے اور کئی صفحات پر مشتمل ہوگا ہے۔قانون کسی بھی شہری کو 7 سال کا مالی کھاتہ برقرار رکھنے کا کہتا ہے جبکہ مجھ سے 35 سالہ ریکارڈ طلب کیا جاتا ہے۔اگر آپ حقیقتاًاحتساب چاہتے ہیں تو میں اس کے لیے حاضر ہوں لیکن قومی احتساب بیورو (نیب)احتساب نہیں ہے، آپ جو بھی نیب کو نام دیں لیکن وہ احتساب کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاستدانوں کے احتساب بہت آسان ہے جو ٹیکس قانون کے ذریعے کیا جا سکتا ہے، اگر سیاستدان کروڑوں روپے مالیت کی گاڑی اور اراضی رکھتا ہے لیکن وہ ٹیکس ادا نہیں کرتا تو وہ کرپٹ ہے لیکن کوئی بھی اس سمت میں نہیں سوچ رہا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں