پی پی قیادت کی ریاستی طاقت، اسماعیل ڈاہری اور عزیز واقارب پر مقدمات
شیئر کریں
اسماعیل ڈاہری سندھ حکومت کے حلق میں اٹک گیا، حامیوں و رشتہ داروں کے خلاف کارروائیاں تیز، بھائی و دیگر پر مقدمہ درج، دو بھانجے گم، بہن کی دہائی، آبائی زمین پر پولیس بٹھا دی گئی، دولتپور میں اسماعیل ڈاہری کے گھر میں توڑ پھوڑ، اسماعیل ڈاہری کو لاڑکانہ کیل منتقل کرنے کا فیصلہ، تفصیلات کے مطابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور سابق صوبائی مشیر اسماعیل ڈاہری پیپلزپارٹی اور سندھ حکومت کے حلق میں اٹک گیا ہے، حیدرآباد میں عدالت میں پیشی کے دوران بینظیر بھٹو کے قتل پر اہم انکشافات سمیت صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لنجار اور فریال تالپور پر الزامات لگانے کے بعد اسماعیل ڈاہری و حامیوں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں، اسماعیل ڈاھری کو حیدرآباد سینٹرل جیل سے لاڑکانہ جیل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اسماعیل ڈاہری کے دولتپور میں موجود آبائی گھر پر پولیس نے چڑہائی کرکے توڑ پھوڑ کی، آبائی زمین پر پولیس بٹھا دی گئی ہے جبکہ اسماعیل ڈاہری کی بہائی و دیگر پر تھانہ دولتپور میں پانچ سال پہلے کے واقعہ پر مقدمہ درج کردیا گیا، اسماعیل ڈاہری کی بہن حمیدان ڈاہری نے سیشن عدالت نوابشاہ میں دو بھانجوں جاوید ڈاہری اور رحیم بخش ڈاہری کو پولیس کی جانب سے اٹھا کر گم کرنے پر درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے ایس ایچ او اصغر اعوان سمیت 20 سے زائد افراد پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے، عدالتی حکم پر تھانہ اے سیشن نوابشاہ پر مقدمہ درج کردیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت اور صوبائی حکومت اسماعیل ڈاہری کے انکشافات کے بعد پریشانی کا شکار ہے اور اسماعیل ڈاہری کو کسے بھی طرح خاموش کرنے کی کوششوں میں ہے، ذرائع کے مطابق بینظیر بھٹو قتل کیس پر اسماعیل ڈاہری کے انکشافات نے پیپلزپارٹی کو پریشانی کا شکار کردیا ہے۔