میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم کی موجودگی کا انکشاف

پاکستان میں کورونا وائرس کی نئی قسم کی موجودگی کا انکشاف

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۲ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا وبا کی پانچویں لہر سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ویکسینیشن کے اہداف کامیابی سے حاصل کیے جائیں۔وفاقی وزیر اسد عمر نے اپنے ٹوئٹ میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ لوگوں نے ویکسین نہ لگوائی تو کورونا وائرس دوبارہ سر اٹھا سکتا ہے۔انہوں نے اپنے حالیہ سوشل میڈیا بیانات میں کورونا اور ملک بھر میں ویکسینیشن کے عمل کے حوالے سے بتایا۔اسد عمر نے کہا کہ لوگوں کی بڑی تعداد غیر ویکسین شدہ رہی تو کورونا کا خطرہ رہے گا، کورونا سے بچائو کیلئے ویکسین کی دوسری خوراک لازم ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت 6 بڑے شہروں کو ویکسینشین کے عمل میں بہتری کی ضرورت ہے۔اسد عمر نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ اسلام آباد، پشاور، گلگت، میرپور میں ویکسینیشن کا عمل بہترین ہے جبکہ اسکردو ، چارسدہ ، سرگودھا میں ویکسینیشن مہم اچھی رہی۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ، نوشہرہ ، فیصل آباد ، کوئٹہ ، کراچی ، مینگورہ ، مردان میں ویکسینیشن کے عمل کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔علاوہ ازیںپاکستان میں کورونا وائرس کی ایک اور قسم کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے ۔جاپانی حکومت نے اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف)کے ذریعے کووڈ 19 ویکسین کو ذخیرہ کرنے کی قومی صلاحیت بڑھانے کیلئے65 لاکھ 90 ہزار ڈالر مالیت کا سامان اسلام آباد کو فراہم کیا۔ایک انٹرویومیں کووڈ 19 پر سائنسی ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ایپسیلون نامی کووڈ 19 کی ایک خطرناک قسم کا پتا لگایا گیا ہے۔ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ یہ قسم کیلیفورنیا میں نمودار ہوئی تھی، اسی وجہ سے اسے کیلیفورنیا قسم یا B.1.429 کہا جارہا ہے جس کے بعد یہ برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک پہنچی۔انہوں نے کہا کہ اب پاکستان میں بھی اس کے کیسز سامنے آرہے ہیں اور اب تک ایپسیلون کی پانچ مختلف اقسام اور سات میٹیشنز ملی ہیں جس نے اسے زیادہ متعدی بنا دیا ہے۔ٹاسک فورس رکن نے کہا کہ ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وائرس پر قابو پالیا گیا ہے لیکن ختم نہیں ہوا اس لیے اس کے دوبارہ پھیلا کے امکانات ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں