میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ ماحولیات ،سیپاغیرقانونی لیبارٹری کے خلاف ایکشن لینے میں ناکام

محکمہ ماحولیات ،سیپاغیرقانونی لیبارٹری کے خلاف ایکشن لینے میں ناکام

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۲ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سیپا کا قانون پر عملدرآمد سے انکار، سیپا غیرقانونی کاروبار کرنے والی لیبارٹری کے خلاف ایکشن لینے میں ناکام ہوگیا، لیبارٹری نے لائسنس کی تجدید ہی نہیں کروائی اور لاکھوں روپے بٹور لئے۔ جراٗت کی رپورٹ کے مطابق سندھ انوائرمنٹل کوالٹی اسٹینڈرڈ ز (سرٹیفکیشن آف انوائرمنٹل لیبارٹریز ) ریگیولیشنز 2014 کے رول 11میں واضح طور پر تحریرہے کہ کوئی بھی ماحولیاتی لیبارٹری اس وقت تک آپریٹ نہیں کرسکتی جب تک اس کو قوائد و ضوابط کے تحت سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے، میسرز ایس ایچ ای نے فروری 2019 میں لیبارٹری کے لائسنس کی تجدید کے لئے درخواست جمع کروائی، جس پر سیپا نے اعتراضات کئے کہ عمارت اور آلات کا لے آئوٹ پلان پیش کیا جائے، سائنسی اور فنی عملے کی فہرست اور عملے کی تعلیم و تجربہ کے دستاویزات پیش کئے جائیں، لیبارٹری میں موجود کیمیکل اور کیمیکل کی ایکسپائر تاریخ بھی بتائی جائے، سیپا سے منظور کردہ ٹھیکیدار سے ویسٹ ڈسپوزل معاہدے کی کاپی بھی جمع کروائی جائے۔محکمہ ماحولیات کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پربتایا کہ میسرز ایس ایچ ای کی لیبارٹری لائسنس کی تجدید کے علاوہ ہی کام کرتی رہی اور سیپا کی انتظامیہ نے لیبارٹری انتظامیہ کو غیر قانونی طور پر آپریٹ کی کھلی اجازت دے دی، سیپا نے غیرقانونی طور پر آپریٹ ہونے والی لیبارٹری کے خلاف کوئی بھی اقدام نہیں لیا اور مبینا طور سیٹنگ کرلی۔ سیپا نے لیبارٹری میں خامیوں کی نشاندہی کی لیکن اس کے باوجود میسرز ایس ایچ ای کے خلاف کوئی کارروائی کی نہ جرمانہ عائد کیا، سیپا کے لائسنس کے علاوہ ہی لیبارٹری غیرقانونی طور پر لاکھوں روپے کا کاروبار رکرتی رہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں