میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ میں نگران حکومت پیپلز پارٹی کا تسلسل یا کچھ اور؟

سندھ میں نگران حکومت پیپلز پارٹی کا تسلسل یا کچھ اور؟

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۲ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ: مسرور کھوڑو) نگران حکومت پیپلز پارٹی کا تسلسل یا کچھ اور۔۔ سندھ سیکریٹریٹ میں سابق حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے سابقہ وزرائ￿ کے نام کی تختیاں اور بورڈ تاحال آویزاں ہیں، مکیش کمار چاولہ، امتیاز شیخ، محمد اسماعیل راہو، اعجاز جکھرانی، شہلا رضا، ویرجی کولہی سمیت دیگر سابق وزراء کے ناموں کا راج ہے۔ رپورٹ کے مطابق سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت کی مدت ایک ماہ پہلے ختم ہو گ?ی ہے اور صوبے میں نگران حکومت کا قیام عمل میں لایا گیا۔ نگران وزیراعلی جسٹس (ر) مقبول باقر کی کابینہ بھی تشکیل دی گئی۔ نگران وزیر اعلی اور نگران وزراء کو آئے ایک ماہ سے زائد کی مدت گزر چکی ہے لیکن سندھ سیکریٹریٹ میں مختلف محکموں کے دفتروں پر سابقہ وزراء کی تختیاں تاحال آویزاں ہیں، سندھ اسمبلی کے سامنے بیرک میں محکمہ توانائی کے سابق وزیر امتیاز شیخ، محکمہ جیلز کے اعجاز جکھرانی، محکمہ وومین ڈولپمنٹ کی شہلا رضا، لائیو اسٹاک کے عبدالباری پتافی، سپلائی اینڈ پرائسز بیورو کے اسپیشل اسسٹنٹ کھٹو مل جیون، سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے اسپیشل اسسٹنٹ ویرجی کولہی، سابق اسپیشل اسسٹنٹ سید ریاض شاہ کے ناموں کے بڑے بورڈز آویزاں ہیں۔ جبکہ تغلق ہاوس کی پہلی منزل پر سابق حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے طاقتور وزیر مکیش کمار چاولا کے نام کی تختی کا راج ہے۔ اس کے علاوہ اولڈ کے ڈی اے بلڈنگ میں سابق وزیراعلی سندھ مراد کے خاص معاون وقار مہدی کے نام کی تختی آویزاں ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ سیکریٹریٹ کے افسران نے سابق وزراء کے دفتروں پر پیپلز پارٹی کے سابقہ وزرائ￿ اور اسپیشل اسسٹنٹ کے ناموں کی لگی ہوئی تختیاں ہٹانے کی ہدایت نہیں کی اور سیکریٹریٹ کے عملے نے سستی اور غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سابق وزراء کے نام نہیں ہٹائے۔ سیکریٹریٹ کے عملے اور مختلف کاموں کے لئے آنے والے لوگوں نے پی پی کے سابق وزراء کے نام بورڈز پر تحریر ہونے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں