میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نیپرا کو فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز پر3 روز میں جواب جمع کرانے کا حکم

نیپرا کو فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز پر3 روز میں جواب جمع کرانے کا حکم

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۲ ستمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

ہم یہی رہتے ہیں اور ہمیں عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے،اس حوالے سے قانونی طریقہ کار موجود ہے ،جسٹس حسن اظہر رضوی
میونسپل چارجز لگادیئے گئے ہیں، یہ ہم سے پہلے ہی پیسے بٹور رہے ہیں، اگر یہ ظلم ختم نہ ہوا تو ہم بل ادا نہیں کریں گے،حافظ نعیم الرحمن
کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے کیالیکٹرک کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے خلاف دائر درخواست پر نیپرا کو 3 روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں کے الیکٹرک کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان عدالت میں پیش ہوئے۔کے الیکٹرک کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کرادیا گیا جس میں کہا گیاہے کہ یہ درخواست ناقابل سماعت ہے اور اس کو خارج کیا جائے۔امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے عدالت کو بتایا کہ یہ عوامی مفاد کا کیس ہے اور اس کی سماعت کی جائے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ ہم یہی رہتے ہیں اور ہمیں عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے،اس حوالے سے قانونی طریقہ کار موجود ہے اوراگراس کے بعد بھی کے الیکٹرک کے اقدامات غیرقانونی پائے گئے تو عوام کو پچھلے مہینوں سے حساب دیں گے۔عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو کے الیکٹرک کے جواب پر جواب الجواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کی مزید سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کردی جب کہ عدالت نے نیپرا کو 3 روز میں جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔عدالت کو درخواست گزار نے موقف دیا ہے کہ وفاق سے معاہدے کے مطابق کے الیکٹرک کو اپنی بجلی پیدا کرنے،بجلی کی پیداوار اور استعداد بڑھانے کے لیے اقدامات کا حکم دیا جائے۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ وفاقی حکومت کیالیکٹرک کو اووربلنگ اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز وصول کرنے سے روکے اور کراچی کے شہریوں سے لئے گئے غیرقانونی چارجز واپس کئے جائیں۔بجلی کے بلوں میں کراچی کے شہریوں سے سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس، ٹی وی لائسنس فیس اور دیگر چارجز وصول کرنے سے روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے جب کہ کے الیکٹرک کے اکائونٹس کے فرانزک آڈٹ کا مطالبہ بھی کیا گیاہے۔بعدازاں میڈیا سے بات چیت میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک نے پورا جواب نہیں دیا، ہمیں بھی سات دن میں جواب دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکم امتناعی کی درخواست کی، لوگ دھکے کھارہے ہیں، عدالت نے کہا کہ اگلی سماعت پر آئین و قانون کے تحت کام ہوگا۔امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ لوگ انصاف چاہتے ہیں، کے الیکٹرک ہمیں تھکانا چاہتے ہیں، سہ ماہی فیول ایڈجسمنٹ کے پیسوں سے وکیل کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ فرار کا راستہ تلاش کررہے ہیں، ہم بھاگنے نہیں دیں گے، کوئی بھی سیاسی جماعت ان کا سامنا نہیں کرسکتی۔انہوں نے کہاکہ میونسپل چارجز لگادیئے گئے ہیں، جمعرات کو ہم اس پر پٹیشن فائل کریں گے، تیئس تاریخ سے ریفرنڈم کرنے جارہے ہیں، یہ ہم سے پہلے ہی پیسے بٹور رہے ہیں، اگر یہ ظلم ختم نہ ہوا تو ہم بل ادا نہیں کریں گے۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ تمام جماعتیں کے الیکٹرک کو سپورٹ کررہی ہیں، بھاری اکثریت لینے والے ان کو سپورٹ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگ دھکے کھارہے ہیں، باہر ایجنٹ بیٹھے ہوئے ہیں، ہم اس شہر کے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں اس ریفرنڈم میں شامل ہو۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں