کے پی ٹی کرپشن کیس: بابر غوری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
شیئر کریں
احتساب عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق سینیٹر اور وفاقی وزیر بابر غوری کے خلاف پونے 3 ارب روپے سے زائد کرپشن کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ 15 ستمبر کو قومی احتساب بیورو(نیب) نے بابر غوری اور دیگر 7 ملزمان کے خلاف کرپشن کے الزام پر تفتیش کے بعد احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا تھا۔نیب ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان میں رؤف اختر فاروقی اور ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی جاوید حنیف بھی شامل ہیں۔نیب نے ریفرنس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے 2012 میں کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی)میں 940 غیر قانونی بھرتیاں کیں۔ریفرنس میں کہا گیا کہ ملزمان نے غیر قانونی بھرتیوں سے قومی خزانے کو 2 ارب 88 کروڑ 55 لاکھ 17 ہزار859 روپے کا نقصان پہنچایا۔احتساب عدالت نے ریفرنس کی مزید سماعت 17 اکتوبر تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ بابر خان غوری 2008 میں بننے والی پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)کی حکومت کا حصہ تھے اور انہیں حکومت کی اتحادی جماعت کے سینیٹر کی حیثیت سے وفاقی وزیر کا قلم دان سنبھالا تھا۔بابر خان غوری کو وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ بنایا گیا تاہم 2013 میں مرکز میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت بنی اور کراچی میں رینجرز نے آپریشن شروع کیا اور بعد ازاں بابرغوری ملک سے باہر چلے گئے تھے۔