کارساز حادثہ، نتاشہ کی نفسیاتی بیماری کا دعویٰ جھوٹا نکلا
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) کراچی میں کارساز کے قریب امیر زادی خاتون کی جانب سے تیز رفتار گاڑی سے موٹرسائیکل سوار باپ بیٹی کو کچلنے کا معاملہ، حادثہ کی ذمہ دار نتاشہ کے نفسیاتی مریض ہونے کا دعویٰ جھوٹا نکلا، عدالت نے ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیدیا ۔تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال میں زیر علاج ملزمہ نتاشہ کی دماغی حالت بلکل درست قرار دے کر ڈسچارج کردیا گیا، شعبہ نفسیات کے سربراہ ڈاکٹر چنی لعل کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 19 اگست کو روڈ حادثے کے بعد نتاشہ کوپولیس تحویل میں رات 9:45بجے جناح اسپتال کے شعبہ حادثات و ایمرجنسی میں لایا گیا، شعبہ کی طرف سے اس کی الجھن والی حالت، چڑچڑاپن اور غیر معمولی رویے کی وجہ سے نفسیاتی تفتیش کے لیے شعبہ نفسیات کو اطلاع دی گئی، ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں کے معائنے پر پتہ چلا کہ وہ الجھن میں ہے اور غیر معمولی سلوک کر رہی تھیں، ملزمہ کے اہل خانہ نے بیان دیا تھا کہ نتاشہ ذہنی مریض ہے لیکن اس حوالے سے ماضی کا کوئی ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا جبکہ جان بوجھ کر خود کو نقصان پہنچانے، خودکشی کے خطرے یا کسی اور ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے اسے 19 اگست 2024 کو رات 11:20 پر داخل کیا گیا، بار بار ذہنی حالت کے معائنے اور متعلقہ نفسیاتی پیمانے پر پتہ چلا کہ فوری طور پر جان بوجھ کر خود کو نقصان پہنچانے یا خودکشی کا خطرہ نہیں ہے، اس لیے ملزمہ کو شعبہ نفسیات سے فارغ کردیا ہے، واضح رہے کہ کارساز کے قریب نتاشہ نامی خاتون نے تیز رفتار گاڑی سے موٹرسائکل سوار عمران عارف اور ان کی بیٹی آمنہ عارف کو کچل دیا تھا ، جس کے باعث ان کی ہلاکت ہوئی، حادثے میں مزید 4 افراد بھی زخمی ہوئے، وہاں پر موجود مشتعل افراد نے خاتون کو گھیرے میں لے کر پولیس کے حوالے کیا تھا، ملزمہ نتاشہ معروف صنعت کار اور چیئرمین میٹرو انرجی گروپ دانش اقبال کی اہلیہ بتائی جا رہی ہے۔