ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز نجی اسکولوں کی مکمل رجسٹریشن میں ناکام
شیئر کریں
(رپورٹ :ڈاکٹر فہیم دانش)کراچی میں ڈاریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز نجی اسکولوں کی مکمل رجسٹریشن میں ناکام ,عملے کی کمی ناکامی کا سبب قرار غیر رجسٹرڈ اسکولوں کی تعداد ھزاروں میں شمارتفصیلات کے مطابق حکومت سندہ کی محکمہ تعلیم کی نااھلی کے سبب کراچی سمیت سندہ بھر میں سرکاری اسکولوں پر عدم توجہی اور تعلیمی عمل میں غفلت کے سبب نناوے فیصد سرکاری اسکول غیر موثر ھوچکے ھیں عوام الناس کی تعلیمی ضرورتوں اور معاشرے میں علمی استعداد کی تمامتر ذمہ داری نجی اسکولوں کو سونپ دی گئی ہے جبکہ نجی اسکولوں کا کاروبار باقاعدہ ایک صنعت کی حیثیئت اختیار کر چکا ہے اور مالکان ایک مکمل مافیہ بن چکے ہیں من مانی فیسوں کی تشکیل اور غیرقانونی اضافہ ایک معمول بن گیا ہے جبکہ تماتر نصابی کتب اور یونیفارم کی فراھمی بھی منافع بخش طریقے سے اسکول انتظامیہ ہی فراہم کرنے میں مصروف نظر آتی ہے قابل ذکر امر یہ ہے کہ نجی اسکولوں کو اسکی حدود رکھنے اور قواعدوضوابط کے مطابق دائرہ اختیارمیں لانے اور رجسٹرڈ کرنے کیلئے باقاعدہ سرکاری ڈاریکٹوریٹ موجود ہے تاہم مصدقہ ذرائع کے مطابق ڈاریکٹوریٹ پرائیویٹ اسکولز عملے کی کمی اور نامساعد حالات کے سبب ان نجی اداروں کو لگام دینے میں ناکام نظر آتے ہیں سرکاری اعدادوشمار کے مطابق سندھ بھر میں رجسٹرڈ نجی اسکولوں کی تعداد 12809 ھے جس میں 11736فعال 1073 غیر فعال ہیں جبکہ مزکورہ شماریاتی رپورٹ میں کراچی کے جسٹرڈ و غیر رجسٹرڈ اسکولوں کا ذکر نہیں کیا گیا ہے رپورٹ کے برعکس صرف کراچی میں قائم نجی اسکولوں کی تعداد 10000کے لگ بھگ ہے جس میں رجسٹرڈ اسکولوں کی تعداد 7338 کم وبیش تین ہزار غیر رجسٹرڈ ہیں جس وجہ سے یہ اسکول اپنی من مانیاں کرکے والدین کو ہراساں کرتے ہیں۔