میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
لطیف نمبر 6 میں معاذ کاٹیج کے نام سے غیرقانونی تعمیراتی منصوبہ

لطیف نمبر 6 میں معاذ کاٹیج کے نام سے غیرقانونی تعمیراتی منصوبہ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۲ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی ) لطیف نمبر 6 میں معاذ کاٹیج کے نام سے غیرقانونی تعمیراتی منصوبے کا انکشاف، ادارہ ترقیات نے آخری نوٹس جاری کر دیا، لوگوں کے کروڑوں روپے ڈوبنے کا خدشہ، پلاٹ نمبر 6 پر سات منزلہ عمارت تعمیر کی گئی، ایک ہزار گز کے رہائشی پلاٹ کو بلدیہ اعلی کے شعبہ لینڈ سے کمرشل میں تبدیل کروایا گیا، ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈوولپمینٹ سے این او سی نہیں لی گئی، رجسٹری پر بھی پابندی، ایس بی سی اے افسران کا فائل گرم کرنے کا کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق لطیف نمبر 6 میں ایک سات منزلہ غیرقانونی رہائشی پراجیکٹ کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرأت کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق چار سال قبل لطیف آباد نمبر 3 کے پلاٹ نمبر 6 پر معاذ کاٹجیز نامی سات منزلہ پراجیکٹ شروع کیا گیا، رہائشی علاقے میں موجود ایک ہزار گز کے رہائشی پلاٹ کو سمیر عرف ٹیٹو نامی بلڈر نے بلدیہ اعلیٰ کی ملی بھگت سے کمرشل میں تبدیل کروایا، بلدیہ اعلیٰ کی جانب سے کمرشل کرنے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ادارہ ترقیات حیدرآباد کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈوولپمینٹ کی این او سی کے بغیر ہی پراجیکٹ کو غیرقانونی این او سی جاری کی، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے این او سی کو ادارہ ترقیات حیدرآباد کی این او سی مشروط کیا اور تین ماہ کے اندر بلڈر ادارہ ترقیات سے کمرشل این او سی لینے کیلئے پابند کیا تھا تاہم بلڈر ایس بی سی اے کے افسران سے ملی بھگت کرکے ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی این او سی کے بغیر ہی پراجیکٹ مکمل کیا، حیدرآباد کے رہائشی علاقوں میں رہائشی پلاٹس کو کمرشل کرنے کے اختیارات ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے پاس ہیں لیکن بلدیہ اعلیٰ نے رہائشی پلاٹس کو بھاری رشوت کے عیوض کمرشل کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، معاذ کاٹیجز کی غیرقانونی ہونے کے انکشاف کے بعد کروڑوں روپے میں فلیٹس لینے والے افراد پریشانی کا شکار ہیں اور ان کی جمع پونجی داؤ پر لگ چکی ہے، مذکورہ پلازہ میں لوگوں نے رہائش بھی اختیار کر رکھی ہے دوسری جانب شعبہ پلاننگ اینڈ ڈوولپمینٹ نے مذکورہ تعمیراتی منصوبے کے مالک کو آخری نوٹس جاری کردیا ہے نوٹس کے مطابق 5 دن کے اندر تعمیراتی منصوبے کی قانونی تقاضے پورے کئے جائیں بصورت دیگر ایف آئی آر، پراجیکٹ سیل کرنے سمیت دیگر قانونی کارروائی قانون کے مطابق عمل میں لائی جائیگی، واضح رہے کہ مذکورہ منصوبے کی رجسٹری پر بھی پابندی عائد ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں