میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایم نائن موٹروے پر بن احسان گرین ویلی جعلی ہاؤسنگ اسکیم کا انکشاف

ایم نائن موٹروے پر بن احسان گرین ویلی جعلی ہاؤسنگ اسکیم کا انکشاف

ویب ڈیسک
پیر, ۲۲ اگست ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) ایم نائن موٹروے پر بن احسان گرین ویلی کے نام سے جعلی ہائوسنگ اسکیم کا انکشاف، بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کا سستی پلاٹوں کے آڑ میں لوگوں کو چونا لگانے کا سلسلہ شروع، ساڑھے تین سو ایکڑ پر مشتمل اسکیم کی این او سیز موجود نہیں، زمین کا بھی روینیو کے ذریعے جعلی رکارڈ بنانے کا انکشاف، حیدرآباد میں بروکرز لوگوں کو چونا لگانے کیلئے مارکیٹ میں اتر گئے، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کراچی ایم نائن موٹروے پر بن احسان گرین ویلی کے نام سے کئے سئو ایکڑ پر مشتمل جعلی ہائوسنگ اسکیم کا انکشاف ہوا ہے، روزنامہ جرات کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق ایم نائن موٹروے پر نوری آباد اور تھانوں بولا کے درمیان ڈسٹرکٹ ٹھٹہ کی دیہہ کوہستان اور تہہ جہمپیر میں کراچی کے بلڈرز بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز نے ساڑھے تین سو ایکڑ سے زائد پر مشتمل جعلی ہائوسنگ اسکیم شروع کی ہے، مذکورہ زمین کا سروی رکارڈ ہی نہیں جبکہ زمین بوگس الاٹیز کے نام پر محکمہ روینیو ضلع ٹھٹہ کی ملی بھگت سے حاصل کرکے اٹارنی پاور پر شروع کی گئی جبکہ لوگوں کو 5 لاکھ روپے میں 120 گز کے سستے پلاٹس کے نام پر چونا لگا کر کروڑوں روپے لوٹنے کا منصوبہ شروع کیا گیا ہے، مذکورہ اسکیم کی این او سی ایچ ڈی اے کی دکھائی گئی ہے جبکہ مذکورہ علاقہ ایچ ڈی اے کے دائرہ کار میں بھی نہیں آتا، سیوہن ڈوولپمینٹ اتھارٹی کے افسران نے روزنامہ جرات کو بتایا کہ مذکورہ اسکیم کی نہ ایس ڈی اے نے این او سی جاری کی ہے نہ ہی ان سے این او سی کیلئے تحریری طور پر درخواست دی گئی ہے، ذرائع کے مطابق حیدرآباد میں بروکرز کے ذریعے لوگوں کو مذکورہ اسکیم کے ذریعے چونا لگانے کیلئے منصوبہ تیار کیا گیا ہے اس کیلئے حیدرآباد میں آفیس بھی کھولی جا رہی ہے، ذرائع کے مطابق بھاری کمیشن پر حیدرآباد میں بروکرز کو مارکیٹ میں اتار گایا ہے تاکہ لوگوں کو سستے پلاٹس کے نام پر چونا لگایا جا سکے، واضع رہے کہ ایم نائن موٹروے پر اکثر جعلی اسکیموں جاری ہیں اور اکثر اسکیموں میں بلڈرز لوگوں کو کروڑوں روپے کا چونا لگا کر غائب ہوگئے ہیں.


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں